کیا نابینا لوگ بھی خواب دیکھ سکتے ہیں ۔۔ کیا آپ جانتے ہیں نیند میں خواب دیکھنے کی حقیقت کیا ہے؟

ہماری ویب  |  Sep 13, 2023

خواب نیند کی حالت میں آنے والی تصاویر،آوازوں اور احساسات کے تجربات کو کہا جاتا ہے، خواب سے متعلق مختلف نظریے ہیں، بعض لوگ خواب پر اعتقاد رکھتے ہیں اور بعض لوگ خوابوں کو نہیں مانتے۔

ماہرین نفسیات کے مطابق خواب انسان کی تحت الشعوری خواہشات کا مظہر ہے، انسان میں جو جذبات پوشیدہ طور پر پرورش پاتے رہتے ہیں، سوتے وقت غیر شعوری طور پر وہی خیالات خواب میں نظر آتے ہیں لیکن ان نظریات کے باوجود بعض خواب ایسے بھی ہوتے ہیں جو ان حالات کا نتیجہ ہوتے ہیں اور انسان خواب میں ایسی باتیں دیکھتا ہے جو اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتیں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ خواب چلتی پھرتی تصاویر، خیالات، جذبات اور احساسات کا ایک ایسا مجموعہ ہیں جو نیند کی کُچھ حالتوں کے درمیان ہماری مرضی کے بغیر ہمارے دماغ میں پیدا ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نیند سے بیدار ہونے کے بعد تقریباً 95 فیصد خواب ذہن سے نکل جاتے ہیں تاہم خواب دیکھنا آپ کو طویل مدتی یادوں کو یاد رکھنے میں مدد کرسکتا ہے۔

نیورو سرجن ڈاکٹر مطیع الرحمان کہتے ہیں کہ ڈراؤنے خواب دیکھنے والے شخص کو کئی پریشان کن جذبات محسوس ہوتے ہیں، ڈراؤنے خوابوں پر عام ردعمل میں خوف اور اضطراب شامل ہیں لیکن یہ ذہن سے جلد ہی نکل جاتے ہیں جبکہ نابینا افراد بصارت والے لوگوں کے مقابلے دوسرے حسی اجزاء کے ساتھ زیادہ خواب دیکھتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈراؤنے خوابوں کی کیفیت بالغوں اور بچوں دونوں میں یکساں ہوسکتی ہے اور اس کی نمایاں وجوہات میں تناؤ، خوف، صدمہ، جذباتی مشکلات، بیماری اور بعض ادویات کا استعمال بھی شامل ہے، اس حالت میں اعضاء کے پٹھے عارضی طور پر مفلوج ہوجاتے ہیں۔ ڈراؤنے خواب میں دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے، بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔

حالت بیداری میں صرف وہی تصاویر، آوازیں اور احساسات دماغ میں اجاگر ہوتے ہیں جو طبیعی طور پر عالم حقیقت و مادی میں موجود ہوتے ہیں اور دوران نیند، دماغ اندرونی طور پر پیدا ہونے والی فعالیت کی جانب مرکوز ہو جاتا ہے جو خوابوں کی ایک وجہ سمجھی جاسکتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More