آپ نے اکثر پرندوں کو بجلی کی تاروں پر بیٹھے دیکھا ہوگا اور کئی بار ذہن میں یہ سوال بھی آتا ہوگا کہ آخر کیسے ان پرندوں کو کرنٹ نہیں لگتا، اس حوالے سے ماہرین کئی آراء رکھتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جب برقی رو کنڈکٹرز یا تاروں کے ذریعے سفر کرتی ہے تو اسے اپنے راستے میں کم از کم مزاحمت کا سامنا ہوتا ہے۔بجلی کی تار میں کاپر وائر ہوتا ہے جو برقی رو کے بہاؤ کو مسلسل جاری رکھتا ہے۔
جہاں تک پرندوں کے محفوظ رہنے کی بات ہے تو برقی رو بنیادی طور پر الیکٹرونز کی حرکت کو کہا جاتا ہے۔جب ایک پرندہ کسی تار پر بیٹھتا ہے تو اس کے دونوں پیر بیک وقت ایک جگہ پر موجود ہوتے ہیں جس کے باعث الیکٹرونز پرندے کے جسم سے نہیں گزرتے۔
جب الیکٹرون جسم سے نہیں گزرتے تو کرنٹ بھی نہیں لگتا۔البتہ پرندے کا جسم کا کچھ حصہ بھی کھمبے یا تار سے چھو جائے تو پھر بجلی کے جھٹکے سے اسے کوئی نہیں بچا سکتا۔
موسم سرد ہو تو تاروں پر پرندوں کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ اس سے ان کا جسم کچھ گرم ہوتا ہے جبکہ اپنے دیگر ساتھیوں سے جڑ کر رہنے سے بھی ان کی جسمانی حرارت محفوظ رہتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پرندے بجلی کی تاروں پر خود کو چارج کرنے کیلئے نہیں بیٹھتے بلکہ تار پر بیٹھے پرندے کو دور تک اپنی غذا جیسے کیڑے، پھل اور دیگر کو دیکھنے میں مدد ملتی ہے۔