کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ تو کئی بار سنا ہے لیکن اب ماہرین نے ایسی عینک تیار کرلی ہے جس کی مدد سے نگاہوں اور نشانے سے کوئی بھی نہیں بچ پائے گا۔
کھیلوں کے دوران کھلاڑیوں کو اکثر بیک وقت مختلف سمتوں میں نظر رکھنا ہوتی ہے لیکن کئی بار کھلاڑی مخالف کھلاڑیوں پر نظر رکھنے کی وجہ سے گیند سے چوک جاتے ہیں تاہم اس نئی عینک سے ایک ہی وقت میں کئی جگہوں پر دیکھنا ممکن ہوگا۔
فالکن فریمز نامی یہ ایجاد اعصابی اور بصری مہارت کو بہتر بناسکتی ہے، اس کی تیاری کے لیے نیویارک کی ٹینس اکادمی اور دیگر اداروں سے مدد لی گئی ہے۔ فالکن فریمز ایک نئی اسٹارٹ اپ کمپنی ’اوکیورے‘ نے کی اختراع ہے جس میں ایولوشن آپٹکس کا نامی ادارے کا تعاون بھی حاصل ہے۔
اس عینک کا اوپر کا نصف حصہ کاٹا گیا ہے جس کے اطراف میں کئی طرح کی ایل ای ڈی لگائی گئی ہیں۔ پھر نظر جمانے کے عمل کے لیے دو سینسر بھی لگے ہیں جو دیکھتے رہتے ہیں کہ کھلاڑی کہاں دیکھ رہا ہے اور کس جگہ نظریں جمارہا ہے۔
فالکن فریم عینک پہننے کا بعد بلیو ٹوتھ سے اس کا رابطہ اسمارٹ فون ایپ سے ہوجاتا ہے اور یوں ایپ کھلاڑی کو رہنمائی کرتے ہوئے۔
اس طرح کھلاڑی کے دیکھنے کے انداز کی تربیت کی جاتے ہیں اور دھیرے دھیرے کھلاڑی اس پر مہارت حاصل کرنے لگتا ہے۔ یوں سامنے سے آنے والی گیند اور مخالف کھلاڑی کے حملے کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔