امریکی سائنسدانوں نے سورج سے بھی زیادہ گرم ترین خطے کے حوالے سے اہم انکشافات کردیئے ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ کائنات کا گرم ترین مقام ایک انتہائی وسیع بلیک ہول کے قرب و جوار کی جگہ ہے۔
اس خطے کا بنیادی درجہ حرارت تقریباً 10 ٹریلین کیلون (10 ٹریلین ڈگری فارن ہائیٹ اور سیلسیس سے زیادہ) ہے تاہم اس درجہ حرارت کے تخمینے کے ارد گرد اب بھی غیر یقینی صورتحال ہے۔
سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ اب تک ریکارڈ پر کائنات میں سب سے زیادہ گرم مقام quasar 3C273 ہے جو زمین سے تقریباً 2.4 بلین نوری سال کے فاصلے پر ایک انتہائی بڑے بلیک ہول کے گرد چمکتا ہوا خطہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ ایک supermassive بلیک ہول ہے جو اپنے حجم میں بڑھتا جارہا ہے یعنی یہ بلیک ہول مسلسل گیس اپنے اندر سمو رہا ہے۔
یہ بلیک ہول مادوں کو روشنی کی رفتار جتنی تیزی سے باہر دھکیلتا ہے جس کی وجہ سے اس مقام کا درجہ حرارت تصور سے بھی زیادہ گرم ہوجاتا ہے۔
یاد رہے کہ سورج کو نظام شمسی میں سب سے گرم ترین مانا جاتا ہے تاہم سائنسدانوں کی نئی تحقیق میں نئے گرم ترین خطے کے انکشاف نے نئی بحث چھیڑ دی ہے۔