اسمارٹ فون آج ہر انسان کی ضرورت بن چکا ہے اور ناصرف بڑے بلکہ بچے بھی اسمارٹ فونز کے عادی ہوچکے ہیں، ننھے منے بچے ہر وقت فون پر ویڈیوز دیکھنا پسند کرتے ہیں اور کھانا بھی فون دیکھتے ہوئے ہی کھاتے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچوں کا بہت زیادہ فون کا استعمال دیر سے بولنے کا سبب بن سکتا ہے۔
ٹورنٹو میں بیمار بچوں پر کی گئی تحقیق کے مطابق 6 ماہ سے 2 سال کی عمر کے بچے جنہوں نے فونز کے ساتھ زیادہ وقت گزارا، ان میں بولنے میں تاخیر کا امکان زیادہ تھا۔
اکثروالدین کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کے بچے نے بولنے کا آغاز بہت دیرسے کیا، کئی بچوں میں بولنے کی عمر3 سال سے بھی تجاوز کرجاتی ہے۔
چھ ماہ سے دو سال تک کی عمر کے تقریبا 900 بچوں پر کی گئی تحقیق میں محققین نے پایا کہ جو بچے ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز کا استعمال کرتے ہوئے زیادہ وقت گزارتے ہیں ان میں اظہارخیال میں تاخیر کا امکان ان بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جو ڈیوائسز کا زیادہ استعمال نہیں کرتے۔
عام طورپردیکھا جاتا ہے کہ والدین بچوں کی ضد سے تنگ آکر وقتی طور پر بچوں کو موبائل فون دے دیتے ہیں مگر اس عمل سے چھوٹے بچوں میں اسپیچ ڈیلے اور چڑچڑا پن جیسے مسائل دیکھے گئے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہجو والدین اپنے بچوں کو تعلیمی مواد کے ساتھ ہینڈ ہیلڈ ڈیوائسز سے روشناس کروا رہے ہیں تو وہ اسکرین ٹائم ان کی نشوونما میں مدد نہیں کرتا ہے۔