3 کروڑ سال پرانی اور ۔۔ دنیا کی سب سے وزنی وہیل مچھلی کی باقیات کہاں سے ملیں؟

ہماری ویب  |  Aug 03, 2023

سائنسدانوں نے 3 کروڑ سال پرانی، ڈائنو سار سے بھی بڑی اور دنیا کی سب سے وزنی وہیل مچھلی کی باقیات ڈھونڈنے کا دعویٰ کردیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے پیرو میں کھدائی کے دوران بھاری سمندری مخلوق کی باقیات دریافت کی ہیں، یہ دنیا کی سب سے قدیم نسل کی وہیل ہے جسے سائنسی اصطلاح میں پیروسیٹس کالوسس کہا جاتا ہے، محققین کے مطابق اس وہیل کا وزن 200 ٹن کے قریب ہے جس کی وجہ سے اسے دنیا کی سب سے بڑی وہیل کہا جارہا ہے۔

سائنسدانوں نے اس وہیل کے سائز کا موازنہ بلیو وہیل کے ساتھ کیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قدیم وہیل کی باقیات بلیو وہیل سے بھی زیادہ بھاری ہوسکتی ہیں، جنہیں زمین پر سب سے بڑی مخلوق کہا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پیرو سے ملنے والی قدیم وہیل کی باقیات 13 سال قبل دریافت ہوئی تھیں ، جنوبی پیرو کے صحرا سے ملنےوالی قدیم وہیل کی باقیات کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وہیل تقریباً 3 کروڑ 90 لاکھ سال پہلے زندہ تھی۔

وہیل کی باقیات میں 18 ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں، جن میں 13 ریڑھ کی ہڈیاں، چار پسلیاں اور کولہے کی ہڈی کا حصہ شامل ہے۔ماہرین کے مطابق یہ باقیات 13 سال پہلے دریافت ہوئی تھیں لیکن یہ اتنی بڑی تھیں کہ انہیں پیرو کے دارالحکومت لیما تک پہنچنے میں 3 سال لگ گئے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہیل کی ہر ایک ہڈی کا وزن 100 کلوگرام سے زیادہ تھا، اس وہیل کی لمبائی 20 میٹر یعنی 66 فٹ جبکہ وزن 340 میٹرک ٹن تک تھاجو بلیو وہیل اور سب سے بڑے ڈائنوسار سمیت کسی بھی دوسرے جانور سے زیادہ ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ وزنی وہیل اپنا زیادہ تر وقت گہرے پانی میں گزارتی تھی تاہم اس قدیم وہیل کے دماغ کا حصہ یا دانت کی باقیات نہیں ملی جس سے اس کی خوراک اور طرز زندگی کے حوالے سے معلوم ہوسکے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More