آج کے جدید ترقی یافتہ دور میں انسانوں کے بجائے روبوٹس سے کام لینا زیادہ پسند کیا جارہا ہے اور زندگی کے بیشتر شعبوں میں مشینوں نے انسانوں کی جگہ لے لی ہے لیکن جذبات اور احساسات سے عاری روبوٹس انسانوں کیلئے خطرناک بھی ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ ماضی میں ایک روبوٹ کی غلطی سے ایک انسان کی جان بھی جاچکی ہے۔
1979 میں امریکی ریاست مشی گن کے شہر فلیٹ راک میں رابرٹ ولیمز نامی ایک فیکٹری ملازم روبوٹ کا شکار بنا۔ واقعہ یوں ہوا کہ فورڈ موٹر کمپنی نے گاڑیوں کے مخصوص پُرزے گننے کے لیے ایک پانچ منزلہ روبوٹ مقرر تھا جو ایک بازو پر مشتمل مشین اور ایک ٹن وزنی تھی لیکن وہ روبوٹ مسلسل غلط ریڈنگ دے رہا تھا۔
روبوٹ کی غلطی کو درست کرنے کیلئے رابرٹ ولیمز کو کمپنی کے کاسٹنگ پلانٹ میں مخصوص پُرزے گننے کے لیے بھیجا گیا۔ ولیمز پرزے گننے کے لیے جیسے ہی اوپر چڑھا اسی دوران مشین بھی چل پڑی اور روبوٹ کے ایک ٹن وزنی بازو نے مزدور کا سر کچل دیا جس کی وجہ سے رابرٹ موت پر ہلاک ہوگیا۔
جذبات اور احساسات سے عاری روبوٹ رابرٹ کی جان لینے کے بعد بھی اپنا کام کرتا رہا ہے اور کافی دیر تک رابرٹ کی لاش وہیں پڑی رہی اور جب باقی ساتھیوں نے دیکھا تب رابرٹ کی لاش کو نکالا گیا۔