ماہ اگست میں چودہویں کے دو چاند دیکھنے کا انوکھا موقع ملے گا اور دلچسپ بات تو یہ ہے کہ یہ دونوں چاند سپر مون بھی ہوں گے۔
وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق پہلا سپر مون آج یکم اگست منگل کو ہو گا جب کہ دوسرا اور زیادہ بڑا اور زیادہ روشن سپر مون 30 اگست کو دیکھنے والوں کے لیے اپنے جلوے بکھیرے گا۔
سپر مون چودہویں کے ایسے چاند کو کہا جاتا ہے جو معمول سے زیادہ بڑا اور زیادہ روشن ہو۔ سارے سپر مون ایک جیسے نہیں ہوتے۔ کچھ چودہویں کے معمول کے چاند سے تھوڑے بڑے اور کچھ زیادہ بڑے اور زیادہ روشن ہوتے ہیں۔
چاند کا قطر 1740 کلومیٹر ہے جب کہ زمین کا قطر 6378 کلومیٹر ہے۔ یعنی وہ زمین کے ایک چوتھائی سے بڑا ہے۔ لیکن وہ ہمیں بہت چھوٹا اس لیے نظر آتا ہے کیونکہ ہماری آنکھ سے اس کا فاصلہ تقریباً 384400 کلو میٹر ہے۔چاند زمین کے گرد گھومتا ہے، مگر اس کی گردش دائرے میں نہیں ہوتی۔ بعض دفعہ وہ نسبتاً زمین کے کچھ قریب آ جاتاہے۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ جب چاند کا زمین سے فاصلہ 363000 کلومیٹر رہ جاتا ہے تو وہ ہمیں معمول سے زیادہ بڑا دکھائی دیتا ہے۔ چودہویں کے اس چاند کو سپر مون کہا جاتا ہے۔ اگر فاصلہ اس سے بھی کم ہو تو چاند اور بھی زیادہ بڑا اور زیادہ روشن نظر آتا ہے۔
آج یکم اگست کو زمین سے چاند کا فاصلہ 357530 کلومیٹر ہو گا، اس لیے یہ زیادہ بڑا نظر آئے گا جبکہ 30 اگست کو یہ فاصلہ مزید کم ہو کر 357344 کلو میٹر رہ جائے گا، اس لیے وہ یکم اگست کے مقابلے میں کچھ اور بڑا نظر آئے گا۔
سپر مون کے ساتھ ساتھ آپ نے بلو مون کا لفظ بھی ضرور سنا ہو گا۔ یہ لفظ انگریزی زبان میں عموماً محاورے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو عام طور پر کسی ایسے واقعہ کی جانب اشارہ ہوتا ہے جو خال خال ہی ہوتا ہو۔
اگر کسی مہینے میں دو سپر مون آ رہے ہوں تو اس مہینے کے متعلق بھی یہ کہا جاتا کہ یہ سپر بلو مون کا مہینہ ہے۔ اگر کسی مہینے چودہویں کا چاند دوبار دکھائی دے تو اس وقت اسے بلو مون کہا جاتا ہےکیونکہ ایک مہینے میں چودہویں کا چاند دو مرتبہ کم ہی نظر آتا ہے۔
کبھی کبھار کسی ایک مہینے میں چاند کی چودہویں دو بار اس لیے آ جاتی ہے کیونکہ سن عیسوی اور سن قمری میں تقریباً 11 دن کا فرق ہے۔ عیسوی کے ایک سال میں 365 دن ہوتے ہیں جب کہ چاند کا سال 354 دن 8 گھنٹے اور 48 سیکنڈ کا ہوتا ہے۔
اگلے سال اگست 2024 میں بھی بلو مون ہو گا لیکن وہ سپر بلو مون نہیں ہو گا۔ کیونکہ اگلے سال اگست میں چودہویں کے چاند دو بار تو دکھائی دیں گے، لیکن وہ عام چودہویں کے چاند ہوں گے، سپر مون نہیں ہوں گے۔ زیادہ بڑے اور زیادہ روشن چاند کو دیکھنے کا اگلا موقع 14 سال کے بعد 2037 میں ہی میسر آسکے گا۔