سائنسدان سائبیریا کی برف کے نیچے 46 ہزار سال سے منجمد کیڑے کو دوبارہ ہوش میں لے آئے، ان کیڑوں نے ہوش میں آنے کے بعد کئی بچے پیدا کیے اور پھر اپنی قدرتی موت مرگئے۔
سائبیریا روس کے اس علاقے کا نام ہے جو براعظم ایشیا میں واقع ہے اورمغرب میں کوہ اورال سے مشرق میں بحر الکاہل کے ساحلوں تک پھیلا ہوا ہے، سائبیریا کا علاقہ پورے روس کا 66 فیصد ہے۔
2018میں روس میں تحقیقی ادارے کی سائنسدان انستاسیا شاتیلووچ نے آرکٹک میں کھدائی کے دوران ایک بل سے دو منجمد کیچووں کو حاصل کیا تھا۔ یہ کیچوے پرما فراسٹ میں تقریباً 130 فٹ تک دبے ہوئے تھے جنہیں صرف پانی میں ڈال کر زندہ کیا گیا۔
سائنسی جریدے PLOS Genetics میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ کیچوے جنہیں نیماٹوڈ بھی کہا جاتا ہے، کس طرح انتہائی حالات میں غیر معمولی طور پر طویل عرصے یا ہزاروں سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
یہ کیچوے روس میں دریائے کولیما کے قریب پائے گئے تھے جنہیں مزید مطالعے اور مشاہدات کیلئے جرمنی بھیجا گیا تھا۔ محققین کے مطابق ان کیچووں کی زندگی کا دورانیہ صرف چند دن ہوتا ہے لیکن لیبارٹری میں کئی نسلوں کو دوبارہ پیدا کرنے کے بعد یہ مر گئے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تحقیق نے ثابت کر دیا کہ زندگی کو غیر معینہ مدت کے لیے روکا جاسکتا ہے۔ تحقیق میں شامل پروفیسر ٹے مُورس کُرزچالیا کا کہنا ہے کہ جو آرگنزم کرپٹو بائیوسس کی حالت میں ہوتے ہیں ان میں پانی اور آکسیجن بالکل نہیں ہوتی اور یہ سخت درجہ حرارت میں زندہ رہ سکتے ہیں، ایسے آرگنزم اس صورتحال میں زندگی اور موت کے درمیان رہتے ہیں۔