’میری زبان چوس لو‘، بچے کو کہنے پر دلائی لامہ نے معافی مانگ لی

بی بی سی اردو  |  Apr 10, 2023

Getty Images

دلائی لامہ نے اس فوٹیج کے سامنے آنے کے بعد معافی مانگی لی ہے جس میں وہ ایک لڑکے سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا وہ تبتی روحانی پیشوا کی زبان چوسنا چاہتا ہے۔

ان کے دفتر نے کہا ہے کہ دلائی لامہ ’اپنے الفاظ سے پہنچنے والی تکلیف پر‘ بچے اور اس کے اہل خانہ سے معافی مانگنا چاہتے ہیں۔

ویڈیو میں دلائی لامہ کو بچے کے ہونٹوں پر بوسہ دیتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ان کے آفس کا کہنا ہے کہ دلائی لامہ ’اکثر ان لوگوں کو معصومانہ انداز میںتنگ کرتے ہیں جن سے وہ ملتے ہیں، یہاں تک کہ عوامی مقامات پر اور کیمروں کے سامنے بھی۔ انہیں اس واقعے پر افسوس ہے۔

اس فوٹیج کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے اسے نامناسب اور پریشان کن قرار دیا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ یہ واقعہ 28 فروری کو دھرم شالا میں دلائی لامہ کے مندر میں پیش آیا تھا۔ انہوں نے ریئل اسٹیٹ کمپنی ایم 3 ایم گروپ کی رفاہی شاخ ایم 3 ایم فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ہنر مندی کے تربیتی پروگرام کو مکمل کرنے والے تقریباً 120 طلباء سے بات چیت کی تھی۔

فاؤنڈیشن نے مارچ میں اس تقریب کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھیں جن میں سے ایک میں دلائی لامہ لڑکے کو گلے لگاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

آن لائن وائرل ہونے والی ویڈیو میں لڑکا یہ پوچھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے کہ کیا وہ دلائی لامہ کو گلے لگا سکتا ہے۔ روحانی پیشوا اپنے گال کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ’پہلے یہاں‘ اور لڑکا ان کے گال کو بوسہ دیتا ہے اور انہیں گلے لگاتا ہے۔

اس کے بعد، لڑکے کا ہاتھ پکڑے ہوئے، دلائی لامہ اپنے ہونٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں ’میرے خیال میں یہاں بھی‘ اور لڑکے کے ہونٹوں پر بوسہ کرتے ہیں۔

اس کے بعد رہنما اپنی پیشانی لڑکے کی پیشانی پر رکھ دیتے ہیں، اور پھر اپنی زبان باہر نکال کر کہتے ہیں ’میری زبان چوس لو۔‘ جب کچھ لوگ ہنستے ہیں، تو لڑکا تھوڑا پیچھے ہٹنے سے پہلے اپنی زبان نکال لیتا ہے، دلائی لامہ بھی پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔

اس کے بعد مزید گلے ملتے ہیں، کیونکہ روحانی پیشوا کچھ دیر تک لڑکے سے بات کرتے رہتے ہیں، اور اسے کہتے ہیں کہ ’امن اور خوشی پیدا کرنے والے اچھے انسانوں‘ کی طرف دیکھو۔

تبت میں زبان باہر نکالنا کسی کو سلام کرنے کی ایک شکل ہوسکتی ہے۔

دلائی لامہ 1959 میں چینی حکومت کی مخالفت شروع ہونے کے بعد تبت سے فرار ہونے کے بعد انڈیا میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

سنہ 2019 میں دلائی لامہ کے دفتر نے اس وقت معافی مانگی تھی جب دلائی لامہ نے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ مستقبل کی کسی بھی خاتون دلائی لامہ کو ’پرکشش‘ ہونا چاہیے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More