Getty Imagesپچھلے کچھ دنوں میں انڈیا میں کووڈ کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے
انڈیا کی وزارت صحت کووڈ 19 کے بڑھتے ہوئے کیسوں سے نمٹنے کی غرض سے فرضی مشقیں کر رہی ہے تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کے آیا ہسپتال ایمرجنسی کی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ مشقیں پیر اور منگل کو ملک بھر میں کی جا رہی ہیں۔
انڈیا میں ایکٹو کیسز کی تعداد نسبتاً کم ہے لیکن ماہرین اس بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاط پر زور دے رہے ہیں۔
2021 میں انڈیا نے کووڈ کی ایک مہلک لہر دیکھی تھی اور لاکھوں لوگوں کی ہلاکت کے بعد حکومت پر شدید تنقید کی گئی تھی کیونکہ بہت سے ہسپتالوں میں آکسیجن اورانتہائی نگہداشت کے بستر ختم ہوگئے تھے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اتوار کو انڈیا میں 6,000 کے قریب نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں جبکہ فعال کیسز کی تعداد 35,000 تھی۔
یہ اضافہ بڑی حد تک ایکس بی بی۔1۔1۔16 (XBB.1.16) سے ہوا ہے، جو اومیکرون کی ایک ذیلی شکل ہے۔ ڈبلیو ایچ او یعنی عالمی تنظیمِ صحت نے کہا ہے کہ وہ انڈیا میں اس ذیلی شکل اور پھیلاؤ کو دیکھ رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جان لیوا نہیں ہے۔
عالمی تنظیمِ صحت کی ماریہ وین کرخووف کا کہنا ہے کہ ’یہ ویریئنٹ کچھ مہینوں سے پھیل رہا ہے۔ ہم نے افراد یا آبادی میں اس کی شدت میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی ہے، لیکن اسی وجہ سے ہمارے پاس یہ نظام موجود ہے۔
حالیہ ہفتوں میں انڈیا کے بہت سے شہروں میں ان کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، لیکن اس اضافے کی وجہ سے ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوا۔
سرکاری اور نجی ہسپتال دونوں فرضی مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں، جن کی نگرانی انڈیا کے وزیر صحت منسکھ منڈاویہ اور دیگر ریاستی وزیر صحت کررہے ہیں۔
7 اپریل کو منعقدہ ایک آن لائن میٹنگ میں، مسٹر منڈاویہ نے صحت کے حکام سے سانس کی بیماریوں سے متعلق کیسز کا پتہ لگا کر ہنگامی ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کرنے کو بھی کہا تھا اور انہوں نے انہیں کووڈ کی جانچ اور ویکسینیشن بڑھانے کا مشورہ بھی دیا۔
انہوں نے عوامی مقامات پر ماسک پہننے جیسے رویے کے بارے میں بیداری بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دریں اثنا، کچھ ریاستوں نے عوام میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے اور شہریوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ کووڈ کے حفاظتی پروٹوکول پر عمل کریں۔
انڈیا کے ہمسایہ ملک چین میں کووڈ 19 کے معاملات میں اضافے کی وجہ سے دسمبر میںانڈیا میں بھی الرٹ جاری کیا گیا تھا اور اسکی نگرانی میں اضافہ کیا تھا۔