اولاد نہیں تھی تو اپنی ساری دولت عطیہ کردی تھی ۔۔ طارق عزیز نے دوسری شادی کیوں نہیں کی تھی؟ زندگی میں شادی سے متعلق کیا انکشاف کیا تھا

ہماری ویب  |  Jan 13, 2023

پاکستان میں ٹی وی میزبان کی حیثیت سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والے طارق عزیز کی اہلیہ کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل، مشہور ترین میزبان نے اولاد نہ ہونے کی وجہ سے اپنی پوری دولت حکومت کو عطیہ کردی لیکن دوسری شادی نہیں کی۔

طارق عزیز 28 اپریل 1936کو جالندھر کے ارائیں خاندان میں میاں عبدالعزیز پاکستانی کے ہاں پیدا ہوئے، ان کے والد نے قیام پاکستان سے 11سال قبل اپنے نام کے ساتھ ’پاکستانی‘ لکھنا شروع کر دیا تھا۔طارق عزیز نے ابتدائی تعلیم جالندھر میں حاصل کی اور قیام پاکستان کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ ساہیوال منتقل ہوئے۔

1964ء میں جب پاکستان ٹیلی وژن کا قیام عمل میں آیا تو طارق عزیز پی ٹی وی کے سب سے پہلے مرد اناؤنسر تھے تاہم 1975ء میں شروع کیے جانے والے اسٹیج شو نیلام گھر نے ان کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ یہ پروگرام کئی سال تک جاری رہا اور اسے بعد میں بزمِ طارق عزیز شو کا نام دے دیا گیا۔

طارق عزیز اپنے کیریئر میں ملک کے سب سے مہنگے ٹی وی میزبان رہے ہیں، انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا انہوں نے ایک گھنٹے کا معاوضہ 10 لاکھ روپے تک بھی وصول کیا اور اس کے علاوہ ایک گھنٹے سے جتنے منٹ زیادہ ہوتے تو اس کا معاوضہ الگ ملتا تھا۔

طارق عزیز نے 17 جون 2020ء کو 84 سال کی عمر میں، لاہور میں وفات پائی۔طارق عزیز کی اپنی کوئی اولاد نہ تھی انہوں نے مرنے سے قبل اپنی تمام جائداد اپنے پیارے وطن پاکستان کو وقف کردی۔ ان کی وصیت کے مطابق تدفین سے قبل ان کی پراپرٹی اور 4 کروڑ 41 لاکھ روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرادی گئی۔

اسلام میں مردوں کو 4 شادیوں کی اجازت کی بنا پر اولاد کو جواز بناکر دوسری شادی کرنا ہمارے معاشرے میں ایک عام سی بات سمجھی جاتی ہے تاہم طارق عزیز نے پوری زندگی اپنی اہلیہ ہاجرہ کے ساتھ گزاری لیکن دوسری شادی نہیں کی۔

اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ مرد ہر خوبرو خاتون کو دیکھ کر آہ بھرتے ہیں لیکن میں نے دو 3 شادیاں کرنے والے دوستوں کو وقت سے پہلے مرتے دیکھا ہے اس لئے میرا دوسری شادی کا کوئی ارادہ نہیں، جہاں تک اولاد کی بات ہے تو اللہ نے ایک بچہ دے کر واپس لے لیا، میں اللہ کی رضا میں راضی ہوں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More