مقابلے کا امتحان پاس کیا اور 18 اسکیل کے آفیسر لگے مگر وہ نوکری چھوڑ کر ٹی وی کی دنیا میں آ گئے۔ جی ہاں آج ہم یہاں ان مشہور اداکاروں کی بات کریں گے 90 کی دہائی کے عظیم ہیرو تو تھے مگر اب کہاں ہیں اور کیسی زندگی گزار رہے ہیں؟
راحت کاظمی:
خوبرو اداکار راحت کاظمی جنہوں نے شوبز انڈسٹری میں کام تو بہت کم کیا مگر جتنا بھی کیا معیاری کیا۔ اور 1968 میں انہوں نے سی ایس ایس کا ماتحان پاس کیا تو انفارمیشن آفیسر کا عہدہ ملا مگر 8 سالوں بعد استعفیٰ دے کر ہمیشہ کیلئے شوبز کی طرف لوٹ آئے۔ یہی نہیں 1974 میں اداکارہ سائرہ قریشی سے شادی کی۔
جس سے ان کے 2 بچے بھی پیدا ہوئے اور تو اور اس وقت یہ کراچی میں ایک ادارے کی ایڈمنسٹریٹو ڈائریکٹر ہیں، اے لیول کو انگریزی ادب پڑھاتے ہیں جبکہ کراچی میں ہی قائم ادارے ناپا کے ڈائریکٹر بھی ہیں اور ایک خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں.ان کے مشہور ڈراموں میں دھوپ کنارے، پرچھائیاں اور تیسرا کنارہ سر فہرست ہیں۔
سید مظہر علی:
انتہائی دھیمے لہجے اور ہر طرح کے کردار آسانی سے نبھا لینے والے مظہر علی 1958 کو کراچی کے علاقے ناظم آباد میں پیدا ہوئے اور گول مٹول چہرا ہونے کے باعث انہیں لوگ گڈو کہہ کر پکارا کرتے تھے۔
انہیں فاطمہ سریا بجیا نے 70 کی دہائی میں ڈرامہ سیریل تعبیر میں متعارف کروایا۔ لیکن جب پاکستان میں پرائیویٹ ٹی وی چینل کی آمد ہوئی تو یہ اپنی فیملی کے ہمراہ امریکا چلے گئے۔
جہاں انہیں 2013 میں دل کا دورہ پڑا اور پھر یہ ٹھیک تو ہو گئے مگر ملک واپس نہ آئے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم ناظم آباد سے ہی حاصل کی، گورنمنٹ کالج کراچی سے گریجویشن کی جس کے بعد این ای ڈی یونیورسٹی سے انجینیرنگ کی ڈگری حاصل کی۔
توقیر ناصر:
یہ بھی کسی سے کم نہیں اور آج بھی ٹی وی ڈر اموں میں نظر آتے ہیں مگر کم کم ہی۔ ان کا تعلق مظفر گڑھ سے ہے اور انہوں نے 1981 میں پنجاب یونیورسٹی سے ماسٹر کیا۔
یہ 18 سال کی عمر میں ٹی وی کی دنیا میں آ گئے، یاد رہے یہ اپنے ایک استاد کے توسط سے اس دنیا میں آئے اور ان کا پہلا ڈرامہ تھا پرواز۔
ایاز نائیک:
یہ بھی ہمارے ایک نہایت ہی بہترین اور نفیس شخصیت کے مالک اداکار ہیں۔ روالپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایاز نائیک نے 17 سال کی عمر میں فلموں ڈراموں میں کام کرنا شروع کر دیا۔ پڑھائی کے ساتھ ساتھ اداکاری بھی کرتے رہے یہی نہیں ان کی والدہ اور والد دونوں ہی پاکستان ریڈیو کا ایک چمکتا ہوا نام تھے۔
پھر 1984 میں عشق نچاوے گلی گلی میں ہیرو کے طور پر سامنے آئے اور نام میرا بدنام، پلکوں کی چھاؤں میں بھی جاندار اداکاری کی۔ اسی وقت انہوں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کیا اور بطور پی ایس پی آفیسر کام کرنے لگے مگر اس کے بعد اچانک ہی میڈیا انڈسٹری سے دور ہو گئے اور وہ آج بھی راولپنڈی میں ہی اپنی نوکری کر رہے ہیں۔