سر ڈھکنے کی روایت دنیا کے ہر حصے میں کسی نہ کسی صورت موجود ہے۔ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں کا ہر صوبہ اپنے اندر مختلف اور قدیم ثقافت سموئے ہوئے ہے۔ اسی لئے یہاں سر ڈھکنے کے لئے ٹوپیاں بھی بہت منفرد اور خوبصورت ہوتی ہیں۔ تقریباً ہر صوبے اور مخصوص علاقے کی اپنی روایتی ٹوپیاں ہیں جو لوگ اپنی شخصیت کا وقار بڑھانے کے لئے خود بھی پہنتے ہیں اور محبت اور احترام کے اظہار کے لئے مہمانوں کو تحفتاً بھی دیتے ہیں۔ آج کے اس آرٹیکل میں آپ کو اسی حوالے سے آگاہی دی جائے گی۔
سندھی ٹوپی
سندھ کی یہ خصوصی سوغات اجرک کے ساتھ پہنی جاتی ہے۔ یہ ٹوپی بنیادی طور پر میرون رنگت کی ہوتی ہے جس پر ہر طرف شیشے کی کڑھائی کی جاتی ہے۔ آج کل یہ مختلف رنگوں میں دستیاب ہے۔
پنجاب کی پگڑی
اسے پگ بھی کہتے ہیں۔ پگڑی پنجاب کے لوگوں میں رتبے اور وقار کا اظہار اور عزت کی علامت ہے۔ یہ کلف لگے کپڑے سے بنائی جاتی ہے۔ جتنا زیادہ کلف ہوگا اتنی ہی زیادہ شان کا اظہار ہوگا۔
پکول
یہ چترالی کیپ کے نام سے بھی جانی جاتی ہے۔ اس کے سامنے کی جانب خوبصورت پر لگا ہوتا ہے۔ برطانیہ کی مرحومہ شہزادی نے جب ٩٠ میں پاکستان کا دورہ کیا تو انھیں یہ کیپ تحفتاً پیش کی گئی اور انھیں یہ اتنی پسند آئی کہ فوراً پہن بھی لی۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ان کے بیٹے اور برطانوی ولی عہد شہزادہ ولیمز اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے بھی اس کیپ کو کافی پسند کیا۔
پشتون پگڑی
یہ ٧ میٹر کے کپڑے پر بنائی جاتی ہے اور اسے پاکستان کے پٹھان اور افغان شہری فخر کی علامت کے طور پر پہنتے ہیں۔ اس پگڑی کا ایک سرا کھلا جبکہ کڑھائی والا حصہ سر کے گرد لپیٹا جاتا ہے۔