کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر نواز شریف کے نواسے اور مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی لندن کی یونیورسٹی سے ڈگری لینے والی تصویر گردش کررہی ہے جس کے ساتھ ہی یہ لکھا جارہا ہے کہ جنید کو جعلی ڈگری کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
البتہ مریم نواز کے سیاسی سیکریٹری ذیشان ملک نے اس حوالے سے ٹوئٹ کیا ہے اور اس بات کی تردید کی ہے کہ جنید صفدر کو جعلی ڈگری پر حراست میں لیا گیا ہے۔
ہتھکڑی کب اور کیوں لگائی گئی تھی؟
دی نیوز کے مطابق جنید صفدر نے خود بھی اس خبر پر ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ “جو لوگ میری ڈگریوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں وہ ان یونیورسٹیز سے رابطہ کرسکتے ہیں جہاں سے انھوں نے تعلیم حاصل کی ہے۔ میری حالیہ گرفتاری کی خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔ جو تصاویر شئیر کی جارہی ہیں وہ 2018 کی ہیں جب پی ٹی آئی کے لوگوں کی جانب سے کچھ لوگوں کو مجھ پر حملے کے لئے اکسایا گیا تھا اور یہ کیس فوری طور پر ختم بھی ہوگیا تھا“
صحافی نے پوسٹ خود ہی ڈیلیٹ کردی
جنید صفدر نے مزید کہا کہ انھیں پتا چلا ہے کہ ان کے خلاف پروپگینڈہ کرنے والے صحافی نے جعلی خبر پر مبنی اپنی پوسٹ بغیر کسی وضاحت اور صفائی دئیے ڈیلیٹ کردی ہے۔ شاید شرمندگی نے ایسا کرنے پر مجبور کردیا ہو۔
جنید صفدر کی تعلیمی اسناد
واضح رہے کہ جنید صفدر نے ڈرہم یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹرز، لندن یونیورسٹی سے گلوبل گورننس اور اخلاقیات میں ایم ایس سی اور لندن اسکول آف اکنامکس سے بین الاقوامی تعلقات میں ایم ایس سی کے علاوہ کیمبرج یونیورسٹی سے قانون کے شعبے میں بھی ڈگرلی ہے۔