بچے کی ایمبولینس میں پیدائش اور رضاکار نے ہی بچے کے کان میں اذان دے دی۔ جی ہاں ہم یہاں ان خواتین کے بارے میں آپکو بتانے جا رہے ہیں جن کے ہاں اسپتال میں نہیں بلکہ ایمبولینس میں اولاد نے جنم لیا، آئیے جانتے ہیں۔
حاملہ عورت کو سیلاب سے نکالا:
ہوا کچھ یوں کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ریسکیو اہلکاروں نے بہترین مثال قائم کر دی۔ سب سے پہلے انہوں نے تحصیل درا بن کے گاؤں کہاوڑ میں سے ایک حاملہ عورت کو سیلابی پانی میں کشتی میں بٹھا کر ریسکیو کیا۔ یہی نہیں بلکہ بچے کی پیدائش کا انتظام بھی کیا اور اس کے کانوں میں اذان بھی دی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہو گئی۔
نوشہرہ میں نومولود کی ایمبولینس میں پیدائش:
یہ واقعہ نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک کی رہا ئشی 24 سالہ عورت کے ساتھ تب پیش آیا جب اسے ایمبولینس کے زریعے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا ۔مذکورہ خاتون کی تکلیف و پریشانی کو دیکھتے ہوئے میڈیکل ٹیکنیشین شمع گل نے اپنے تجرے اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ایمبولینس میں ہی قاضی حسین احمد اسپتال گیٹ کے قریب خاتون کی ڈیلیوری کروا دی۔
جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل بھی کر دیا گیا البتہ بچہ اور والدہ دونوں ہی صحت مند تھے۔
مانسہرہ میں نومولود کی ایمبولینس میں پیدائش:
ریسکیو 1122 کی اہلکار نے خاتون کی طبعیت زیادہ خراب ہونے پر گھر والوں کی موجودگی اور جازت سے خاتون کی ڈیلیوری کر دی، اس اہلکار کا نام فائر شاہ بتایا جار ہا ہے۔ اس وقت ایمبولینس میں ڈیلیوری کٹ موجود تھی جس کی مدد سے یہ کام کیا گیا۔
ایمبولینس میں 3 بچوں کی پیدائش:
یہ واقعہ پشاور کے علاقے لکی مروت میں پیش آیا کہ جب خوش نصیب خاتون کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا تو اسی وقت 3 بچوں کی پیدائش ہوئی جبکہ بچے اور ماں بالکل صحت مند ہیں۔
ان تین بچوں کی پیدائش پر گھر والے اور ایمبولینس کا عملہ بہت خوش ہوا اور آپکو بتاتے چلیں کہ ایک ساتھ پیدا ہونے والوں میں سے کوئی بھی بیٹی نہیں بلکہ بیٹے ہی ہیں۔