بار بار بجلی کی بندش نے شہریوں کا جینا حرام کر کے رکھ دیا ہے۔ دن تو دن مگر آدھی رات کو بھی لائٹ گھنٹوں غائب رہتی ہے جس کی وجہ سے اب شہری کے الیکٹرک اور واپڈ کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
کراچی میں لانڈھی، کورنگی، پاک کالونی ‘ملیر‘لانڈھی ‘بھینس کالونی سمیت دیگر کئی علاقوں میں عوام جاگ اٹھی اور سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ بجلی کے زائد بل اور بار بار بجلی کی بندش سے تنگ آ کر شہری بڑی تعداد میں اہم شاہراہیں اور سڑکیں بلاک کر کے دھرنا دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بجلی فراہم کرنے والے اداروں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ صرف کراچی میں ہی نہیں بلکہ پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی کیا جا رہا ہے۔ راولپنڈی میں جی ٹی روڈ بلاک کرنے کے علاوہ جھنگ، ساہیوال اور مظفر گڑھ میں بھی واپڈا اور حکومت کے خلاف احتجاجی نعرے لگائے جارہے ہیں۔
واپڈا کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ہر ماب فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر لی جانے والی اضافی رقم سے شہریوں کو نجات دی جائے اس کے علاوہ بجلی پر اضافی سیلز ٹیکس بھی واپس لیا جائے۔
سپریم کورٹ میں بھی بجلی کے بل میں ہوش ربا اضافے کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں درخواست گزار وکیل کا موقف ہے کہ واپڈا اپنے اہلکاروں اور مراعات یافتہ طبقے کا بوجھ غریب عوام پر نہ ڈالے۔ عوام سے مختلف بہانوں سے ٹیکس لگا کر پیسے اینٹھنے کے بجائے انھیں ریلیف فراہم کیا جائے۔