عام طور پر اپاہج افراد کو معاشرے میں کمزور سمجھا جاتا ہے۔ گھر والے اور آس پاس کے لوگ ان کا زیادہ خیال رکھتے ہیں اور یہ سوچتے ہیں کہ وہ اپنی معذوری کی وجہ سے کوئی کام نہیں کرسکیں گے۔ البتہ ایسی مثالیں بھی جا بجا بکھری ہیں جہاں لوگوں نے معذوری کے باوجود اپنا اور گھر کا معاشی بوجھ اٹھایا ہے۔ بس ان کو تھوڑے سے مالی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔
خاتونِ اول
صدر عارف علوی کی اہلیہ ثمینہ عارف علوی سماجی کاموں میں پیش ہیش رہتی ہیں۔ اتوار کے روز خاتونِ اول نے کئی غریب اور معذور افراد میں رکشے تقسیم کیے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ “معذور افراد کو بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہونے اور پیسہ کمانے کا حق ہے۔ ان رکشوں سے یہ لوگ کسی دوسرے پر انحصار کیے بغیر خود پیسہ کما سکیں گے“
خصوصی رکشے
ان رکشوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ عام رکشوں سے زیادہ آسانی سے چلائے جاسکتے ہیں۔ ان کو خصوصی طور پر اپاہج افراد کے لئے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ مکمل طور پر ہاتھ سے چلائے جاسکیں۔