سوشل میڈیا پر صبح سے ایک تصویر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جو اس وقت کے وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ کی ہے۔ البتہ وائرل ہونے والی تصویر 2003 میں لی گئی۔
رانا ثناء اللہ جن کو پہچاننا بھی مشکل ہوگیا تھا
صارفین کا کہنا ہے کہ اس وقت جس تشدد سے شہباز گل گزر رہے ہیں سالوں پہلے دیگر سیاست دان بھی گزرے تھے۔ خاص طور پر ایک صارف کے 2003 کے شئیر کیے گئے بلاگ کے مطابق اس تصویر میں رانا ثنا اللہ پر تشدد سے پہلے اور بعد کا فرق بخوبی دیکھا جاسکتا ہے۔ یہاں تک کہ دوسری تصویر میں ان کے چہرے پر ان کی شخصیت کی پہچان کرنے والی بڑی مونچھیں بھی ہٹائی جاچکی ہیں۔
مخالفین کی تکلیف کا مذاق نہ اڑائیں
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ سیاست دانوں کو کبھی نہ کبھی جیل جانا پڑتا ہے یا پھر کسی قسم کے تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر ضروری ہے کہ اس دوران بھی انسانیت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے اور اپنے مخالفین کی تکلیف کا مذاق اڑانے کے بجائے ان کے ساتھ انسانیت کا رشتہ نبھایا جائے۔