میں نے اپنا قربانی کا بکرا ایک غریب کے گھر بھجوا دیا اور پھر ۔۔ جانیئے اقرار الحسن کا قربانی کا انوکھا انداز جو سب کو خوب پسند آیا

ہماری ویب  |  Jul 23, 2021

قربانی کا اصل مقصد ہے غریبوں کی مدد کرنا، لوگوں کے لئے اپنا مال قربان کرنا، ان لوگوں کا خیال کرنا جو قربانی کا جانور نہیں خرید سکتے یا مالی اعتبار سے کم حیثت رکھتے ہیں، مگر آج کل تو یہ ٹرینڈ بن گیا ہے کہ قربانی کے جانور مہنگے سے مہنگے لے کر آتے ہیں تاکہ اپنی واہ واہ کروائی جاسکے اور لوگوں سے مقابلے کریں، پھر اس کا سارا گوشت سال بھر کے لئے ڈیپ فریزر میں بھر بھر کر رکھ لیں، لیکن غریبوں اور مستحقین میں نہ بانٹیں۔ وہیں اسی معاشرے میں مشہور اینکر پرسن اقرار الحسن نے ایک ایسی واضح مثال قائم کردی جو جان کر مداح بھی ان کی تعریفیں کر رہے ہیں۔

اقرار الحسن نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ: '' عیدِ قرباں سے قبل میری ایک قریبی دوست سے بات ہوئی، جنہوں نے بتایا کہ کراچی میں کالا پُل کے پاس ایک چھوٹی سی منڈی کا اہتمام کیا گیا ہے، جہاں بکرے وزن کے حساب سے بکتے ہیں یعنی ایک کلو ایک ہزار روپے کے حساب سے بکرے ملتے ہیں اگر بکرے کا وزن 50 کلو ہے تو وہ بکرا 50 ہزار روپے میں ملے گا اور اگر 36 کلو ہے تو 36 ہزاور روپے کے حساب سے ملے گا جوکہ مجھے اور میرے بیٹے پہلاج کو بہت اچھا لگا، ہم وہاں گئے، 2 بکرے پسند کئے اور عید کے دن قربان کردیا۔ ''

مذید کہتے ہیں کہ: '' قربانی کرنے کے بعد میں نے فیس بُک پر اپنے ایک دوست سبوک سید کی پوسٹ پڑھی جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ اگر عید کو اور پیارا اوراچھا بنانا چاہتے ہیں تو اپنا قربانی کا جانور کسی ضرورتمند یا غریب کے گھر لے کر جائیں اور اس کو دے دیں کہ آپ اس کو میرے نام سے قرباں کردیں اور حصے کے طور پر کچھ گوشت میرے گھر پہنچا دیجئے گا، یہ سن کر مجھے لگا کہ واقعی یہ ایک اچھا پیغام ہے اور ہمیں بھی کچھ ایسا کرنا چاہیئے۔ ''

اس کے بعد بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ: '' میں نے اور میری بیگم نے ایک ایسی فیملی ڈھونڈی، جس نے گزشتہ سال تک قربانی کی تھی اور اس سال کورونا کے پیشِ نظرمناسب حالات نہ تھے تو قربانی نہ کرسکے، ہم نے پہلے ایک بکرا خریدا اور پھر ان صاحب سے رابطہ کیا اور میں نے ان سے کہا کہ یہ بکرا آپ میرے نام سے کاٹ کر قربانی کرلیں،لیکن اپنے بچوں کو یہ نہیں بتائیے گا کہ میں نے آپ کو یہ بکرا دیا ہے، اب اس میں سے حصے کے طور پر گوشت مجھے بھی بھگوادیں اور اپنے قریبی جس کو آپ دینا چاہیں۔ ''

ویڈیو کے آخر میں اقرار کہتے ہیں کہ: '' سوشل میڈیا پر جہاں اتنے منفی نفرت آمیز پیغامات ہیں، وہیں اگر ایسی اچھی باتیں شیئر کی جائیں، لوگوںمیں پھیلائی جائیں تو نیک اعمال سے ہمارا پاکستان ترقی کی طرف بڑھے اور لوگوں میں ایک دوسرے کے احساس اور قربانی کا اصل مقصد جگایا جا سکتا ہے۔ لہٰذا آپ بھی اپنے طور پر لوگوں کو چھوٹی چھوٹی خوشیاں دیں اور اپنے نیک اعمال میں بھی اضافہ کریں اور دوسروں کے چہروں پر خوشیاں بانٹیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More