پاکستان کے ساتھ فضائی حدود کی بندش: انڈین ایئرلائن کو کروڑوں ڈالر کا نقصان

اردو نیوز  |  Sep 06, 2025

انڈیا کی بجٹ ایئرلائن سپائس جیٹ کو مسلسل دوسری سہ ماہی میں مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے درمیان دہائیوں بعد بدترین لڑائی کے دوران انڈین شہریوں نے کم خرچ ایئرلائن کے ذریعے مختلف ملکوں کی سیاحت پر جانا کم کر دیا ہے۔

مشکلات سے دوچار ایئرلائن سپائس جیٹ نے سہ ماہی خسارے کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ رواں سال اپریل تا جون کے تین ماہ کے دوران دو ارب 35 کروڑ انڈین روپے (2 کروڑ 66 لاکھ ڈالر) کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران سپائس جیٹ نے ڈیڑھ ارب روپے کا منافع کمایا تھا۔

اپریل میں کشمیر کے سیاحتی علاقے میں حملے کے بعد انڈیا اور پاکستان کے تعلقات بدترین خرابی سے دوچار ہوئے جب نئی دہلی نے اس واقعے میں اسلام آباد کے ملوث ہونے کا بیان دیا۔

پاکستان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی۔

اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی جھڑپیں اور ایک محدود پیمانے کی جنگ بھی لڑی گئی۔

شمال مغربی انڈیا کے علاقوں میں ایئرپورٹس کو بند کرنا پڑا اور پاکستان نے انڈیا میں رجسٹرڈ ایئرلائنز کی پروازوں کی اپنے فضائی حدود سے گزرنے پر پابندی عائد کی۔

کمپنی کی سہ ماہی آمدنی تقریباً 35 فیصد گر کر 11 ارب روپے رہ گئی۔

سپائس جیٹ نے یہ بھی کہا کہ اس کے گراؤنڈ ہوائی جہاز کو سروس میں واپس لانے میں تاخیر نے کمپنی کی مشکلات میں اضافہ کیا۔

ایئرلائن نے لیز کمپنیوں اور دیگر کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے کے لیے حالیہ برسوں میں تصفیے کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں لیکن پھر بھی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے جدوجہد جاری ہے۔

گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران سپائس جیٹ نے ڈیڑھ ارب روپے کا منافع کمایا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پیمارچ کے آخر تک سپائس جیٹ کے پاس صرف 25 آپریشنل طیارے تھے، جو اس کے 61 جیٹ طیاروں کے بیڑے کے نصف سے بھی کم تھے۔

محدود پیمانے پر آپریشنل طیاروں کی وجہ سے انڈیا کی کم عمر ایئر لائنز میں سے ایک اکاسا نے سپائس جیٹ کو مارکیٹ شیئر کے لحاظ سے ملک کی نمبر 3 ایئرلائن کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

دنیا کی تیسری سب سے بڑی ایوی ایشن مارکیٹ میں اب سپائس جیٹ کے دو فیصد کے مقابلے میں اکاسا ایئرلائنز کا حصہ ساڑھے پانچ فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپائس جیٹ کی مجموعی مالیت پہلی سہ ماہی میں گزشتہ برس کے مقابلے میں مثبت ہو کر چار ارب 46 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔

خیال رہے کہ اس وقت کرنسی مارکیٹ میں ایک ڈالر 88 انڈین روپے کے مساوی ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More