مہوش حیات کا شمار پاکستان کی صف اؤل کی
اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ مہوش نے میں پنجاب نہیں جاؤں گی، ایکٹر ان لاء، یہ جوانی پھر نہیں آنی سمیت کئی بڑی فلموں کے علاوہ ڈرامے اور کمرشلز بھی کیے ہیں اور ان کی اعلیٰ کارکردگی کی بنیاد پر انھیں "تمغہ امتیاز" سے بھی نوازا جاچکا ہے۔ گزشتہ روز مہوش نے جیو نیٹورک کے ہروگرام میں اپنی زندگی کے بارے میں کچھ دلچسپ باتیں بیان کیں جو ہم اپنے قارئین کے لئے یہاں پیش کررہے ہیں۔
آیت الکرسی کا حصار کرتی ہوں
ایک سوال کے جواب میں مہوش کا کہنا تھا کہ وہ نظر لگنے پر یقین رکھتی ہیں اور انھیں بہت نظر لگتی ہے اس وجہ سے وہ آیت الکرسی پڑھ کر اس کا حصار کرنے کے بعد گھر سے نکلتی ہیں۔ مہوش کا کہنا تھا کہ ان کا ایک بھی ایسا دن نہیں گزرتا جب شوٹنگ کے دوران انھیں چوٹ نہ لگی ہو اس لیے انھیں نظر لگنے پر یقین یے اور ساتھ ہی بھوت پریت پر بھی لیکن وہ ان سے ڈرتی نہیں کیوں کہ ان کے مطابق انسان سے بڑا بھوت اور کوئی نہیں
وزیراعظم بننا چاہتی ہوں
مہوش نے بتایا کہ ان کی والدہ اداکاری کرتی تھیں تو انھیں بھی بچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا اور وہ کرتی بھی تھیں لیکن ان کی امی کہتی تھیں کہ پڑھائی متاثر نہیں ہونی چاہئے اس لیے مہوش نے اپنی بیچلرز تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد اداکاری کو فل ٹائم وقت دینا شروع کیا۔ البتہ کیریئر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مہوش نے بتایا کہ وہ مستقبل میں سیاست کے میدان میں آنا چاہتی ہیں اور وزیراعظم بننا چاہتی ہیں۔ انھوں نے کہا "عمران خان ایک کرکٹر تھے اور اب وزیراعظم ہیں تو جب ایک کرکٹر وزیراعظم بن سکتا ہے تو اداکارہ کیوں نہیں؟
شادی کیسے انسان سے کرنا چاہیں گی؟
شادی کے بارے میں سوال پر مہوش نے کہا کہ وہ ایک معاشی طور پر مستحکم اور رومانٹک شخص سے شادی کرنا چاہیں گی کیونکہ وہ خود کافی پریکٹیکل ہیں تو کوئی ایسا شخص ہو جو ان کی خواہشات کو پورا کرنے میں ان کا ساتھ دے۔ مہوش نے مذید کہا کہ شادی ایک ذمہ داری ہے جسے وہ پوری طرح نبھانے کی کوشش کریں گی اور شاید اس کے لئے انھیں اداکاری سے وقفہ بھی لینا پڑے لیکن ابھی وہ ایسا نہیں کرسکتیں کیوں کہ ابھی وہ کافی مصروف ہیں