سب ہی گھرانوں میں عید قرباں کے موقعے پر جانور اللہ پاک کی راہ میں قربان کرنے کے بعد سب سے پہلے کلیجی پکائی جاتی ہے اور تمام گھر والے مل کر اسے کھاتے ہیں اور محظوظ ہوتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریباََ تمام ہی افراد کو جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے کا گوشت کھانے کا شوق ہوتا ہے، مگر وہیں کچھ افراد قربانی کے گوشت کے ان اعضاء کو صحت کے لیے نقصان دہ سمجھ کر کھانے سے کتراتے ہیں۔
ماہرین صحت کہتے ہیں کہ جانوروں کے ان اعضاء کا گوشت ان کی ٹانگوں، پٹھوں، کمر اور پیٹ کے دیگر گوشت کے مقابلے میں زیادہ صحت مند اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ان تمام اعضاء میں گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے میں وٹامنز اور آئرن سمیت میگنشیئم، سیلینیئم، زنک اور دیگر غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں، جو
انسانی صحت اور مضبوط جسم کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
ہیلتھ جنرل میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق گائے، بھیڑ، بکری، بھینس اور دیگر دودھ دینے والے جانوروں سمیت مرغی اور بطخ جیسے پرندوں سے حاصل کردہ کلیجی، گردوں، دل، دماغ اور اوجھڑی میں انسانی جسم کو مضبوط بنانے والے اجزاء
پائے جاتے ہیں۔
صرف 100 گرام کلیجی کو پکانے کے بعد اس سے 27 گرام پروٹین، 175 کیلوریز، 1386 فیصد وٹامن بی 12، 522 فیصد وٹامن اے، 51 فیصد وٹامن بی 6، 47 فیصد سیلینیئم، 35 فیصد زنک اور 34 فیصد آئرن حاصل ہوتا ہے، جو یومیہ حساب سے انسانی صحت کے لیے بہترین غذا ہے۔
کلیجی، اوجھڑی، گردوں، دل اور دماغ کا گوشت حاملہ خواتین کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہے، جو نہ صرف ماں بلکہ بچے کی غذا کے لیے بھی بہترین ہے۔