پڑھی لکھی نہیں تھی ! غریب خاندان سے تعلق تھا، پیسے کمانے کے لیے گایا ۔۔۔ تنقید کا نشانہ بنے والی نصیبو لال کی زندگی کی داستان

ہماری ویب  |  Feb 10, 2021

نصیبو لال پاکستان کی مشہور پنجابی گلوکارہ ہیں ، جو کہ ہندوستان میں بھی بہت مشہور ہیں۔ وہ پاکستان سمیت دنیا بھر اپنی موسیقی کا جادو جگاتی ہیں۔ تیرہ سالوں پر محیط کیریئر میں ، نصیبو لال نے 1500 سے زائد گانے ریکارڈ کیے ہیں۔ پنجابی کے علاوہ، نصیبو لال مارواڑی [راجستھانی] ، اردو اور پشتو میں بھی گلوکاری کرتی ہیں۔

شہرت کی بلندیوں کو پہنچنے والی نصیبو لال کی زندگی کی کہانی بہت دلچسپ ہے۔ نصیبو لال جتنی اچھی گلوکارہ ہیں اتنی ہی اچھی انسان بھی ہیں۔ وہ بکھر کے کسی گاؤں میں سال 1970 میں پیدا ہوئیں۔ گلوکارہ کا تعلق لوگوں کی شادیوں اور میلوں ٹھیلوں سمیت چوراہوں اور اسٹیشنز پر گانے بجانے والے خاندان سے تھا۔

انہیں بچپن ہی سے میڈم نور جہاں کے گانے گانے کا شوق تھا اور ان کی بہت بڑی مداح ہیں۔ نصیبو لال نے کبھی اسٹیج یا ٹیلی ویژن پر کام کرنے کے بارے میں سوچا ہی نہیں تھا، ان کے گھر والے اس گلوکاری اور ٹیلی وژن جیسی چیزوں کے خلاف تھے لیکن جب نصبو لال نے گلوکاری کے پلیٹ فارم پر قدم رکھا اور شہرت حاصل کی تب ان کے گھر والوں نے انہیں بھرپور سپورٹ کیا۔ نصیبو لال کے آباؤ اجداد کا تعلق بھارتی ریاست راجستھان سے تھا مگر تقسیم ہند کے بعد ان کے کنبے کو ہجرت کرنا پڑی اور پھر وہ پاکستان آگئے۔

نصیبو لال تعلیم حاصل نہ کرسکیں کیونکہ ان کے پاس اتنے وسائل موجود نہیں تھے اور نہ ہی تعلیم کی آگاہی تھی۔ وہ جس علاقے میں رہائش پریز تھیں وہاں کوئی تعلیم کا محکمہ موجود نہیں تھا۔

مزید ان کے بارے میں جانیں اس ویڈیو میں۔

حال ہی میں مشہور گلوکارہ نے پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن کا آفیشل گانا گایا جس کے بعد ان کو مزید پزیرائی حاصل ہوئی تو کہیں تنقید کا شکار بھی ہوئیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More