دلیپ کمار کے گھر میں ایسا کیا ہے جو اسے میوزیم بنایا جا رہا ہے؟

ہماری ویب  |  Feb 09, 2021

دلیپ کمار کے نام سے کون واقف نہیں۔ کئی دہائیوں تک بھارتی فلمی دنیا پر راج کرنے والے دلیپ کمار کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ وہ پاکستان کے شہر پشاور کے ایک مسلمان گھرانے میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہوئے۔ اور اپنا پورا بچپن پشاور میں قصہ خوانی بازار میں کھیلتے کودتے گزارا۔ اس کے بعد 1930 میں ان کا خاندان ممبئی چلا گیا۔ لیکن دلیپ کمار کا دل آج بھی اپنے آبائی گھر میں دھڑکتا ہے۔

دلیپ کمار خود اپنے گھر کے بارے میں کیا کہتے ہیں

“ہمارا بچپن اسی بازار میں کھیلتے کودتے گزرا۔ آتے جاتے ہر وقت مسجد مہابت خان ہماری نگاہوں میں رہتی تھی۔۔۔ سردیوں کا یخ بستہ پانی اور موسم گرما کی آندھیاں طوفان اور جھلسا کر رکھ دینے والی شدید گرمی کی تپش اب بھی ذہن میں تازہ ہے۔‘

دلیپ کمار کی زندگی میں اس گھر کی اہمیت

1988 میں دلیپ کمار نے اپنے آبائی گھر کا دورہ کیا تو اس وقت انھوں نے اپنے گھر کی دہلیز کو چوما تھا۔ اس کے بعد سنہ 1997 میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے دلیپ کمار کو نشانِ امتیاز سے نوازا گیا تب بھی وہ اپنے گھر جانا جاتے تھے مگر مداحوں کی بھیڑ کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہوسکا۔ دلیپ کمار کے اپنے آبائی گھر سے قلبی لگاؤ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انھوں نے حال ہی میں پشاور کے باسیوں سے اپنے گھر کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھیجنے کی درخواست کی جسے ان کے مداحوں نے پورا بھی کیا۔

دلیپ کمار کا گھر ایک تاریخی ورثہ

لیکن اب سالوں سے خالی پڑے گھر میں خستہ حالی کے سوا کچھ نہیں ۔ گھر کا بنیادی ڈھانچہ اگرچہ ابھی بھی صحیح شکل میں موجود ہے لیکن عمارت پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے اہپر کی منزلیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اس کے علاوہ گھر میں بے پناہ کوڑا کڑکٹ جمع ہے۔ لیکن خیبر پختونخواہ کی حکومت 2012 میں دلیپ کمار کے گھر کو ثقافتی ورثہ قرار دے چکی ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ اس گھر کی مرمت اور صفائی ستھرائی کا کام مکمل کر کے گھر کو میوزیم کا درجہ دیا جائیگا اور یہاں دلیپ کمار سے منسوب چیزیں اور ان کی فلموں کا ریکارڈ رکھ کر عوامی نمائش کے لئے کھول دیا جائے گا۔ پشاور کے عوام اس فیصلے سے کافی خوش اور حکومت کے اگلے اقدام کے منتظر ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More