یہ اسی پروفیسر کی کہانی ہے جس کی بیوی نے 2 بچوں کے ساتھ اپنی جان دے دی تھی۔۔۔ ڈنک میں شاندار اداکاری کرنے والی 'یسرہ رضوی' ڈرامہ سے متعلق حقائق بتاتے ہوئے

ہماری ویب  |  Feb 06, 2021

پاکستان میں آج کل سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ڈرامہ ڈنک کئی پہلوؤں سے ناظرین کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس ڈرامہ کی 7 اقساط نشر کی جا چکی ہیں جن میں ہر اداکار نے بہترین اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔

کاسٹ کو دیکھا جائے تو جن اداکاروں نے ڈرامہ میں اداکاری کی ہے ان میں نعمان اعجاز، ثناء جاوید، بلال عباس، یسرہ رضوی، فہد شیخ، اذکا ڈینئیل و دیگر شامل ہیں۔

ڈرامہ کے آغاز پر ہی عوام کو یہ پتہ چل گیا تھا کہ یہ ایک حقیقی کہانی پر مبنی ڈرامہ ہے، جس کے بعد ناظرین میں مزید دلچسپی پیدا ہو گئی تھی۔

تاہم حال ہی میں ڈرامہ میں سائرہ (پروفیسر کی اہلیہ) کا کردار کرنے والی اداکارہ یسرہ رضوی نے انٹرویو دیا جس میں انہوں نے اس ڈرامہ سے متلعق کچھ حقائق بتائے۔

اداکارہ یسرہ رضوی کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگ اداکاروں کی جانب سے نبھائے جانے والے کرداروں میں فرق نہیں کر پاتے، وہ سمجھتے ہیں کہ جو یہ کردار نبھا رہا ہے یہ شخص حقیقی زندگی میں بھی ایسا ہی ہو گا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب میں نے ڈنک کا اسکرپٹ پڑھا تو مجھے لگا میں یہ کہانی پہلے سن چکی ہوں، میں نے کافی غور سے اسے پڑھا تھا۔

یسرہ کا کہنا تھا کہ اگر 20 کہانیوں میں سے ایک ایسی کہانی مجھے آفر ہوئی جو کافی مختلف تھی، تو میں اس کا انتخاب کیوں نہ کرتی، اداکاری کرنے کے لیے۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کی جنسی ہراسانی کی کہانی اب تک پاکستان میں نہیں بنائی گئی، کیونکہ زیادہ تر ہمارے ڈراموں میں وہ ہی روایتی پن ہوتا ہے کہ ایک کردار نے ہیروئن کو ہراساں کیا اور اسے سزا مل گئی۔ ایسا کبھی ہمارے ڈراموں میں نہیں دکھایا گیا کہ بے قصور مرد تھا۔

یسرہ کا کہنا تھا کہ ایسا یقیناً نہیں دکھایا گیا کہ عورت بھی جھوٹ بول سکتی ہے، ہمارے معاشرے میں ہمیشہ ایک عورت کو سچا دکھایا گیا ہے۔

یسرہ نے انکشاف کیا کہ یہ اسی پروفیسر کی کہانی ہے جس کی بیوی 8 اکتوبر کو اپنے گھر سے گئی دو بچوں کے ساتھ اور اس نے 9 اکتوبر کو خودکشی کر لی۔

اداکارہ یسرہ رضوی کا اس ڈرامہ اور اپنے کردار کے حوالے سے مزید کیا کہنا تھا؟ ویڈیو ملاحظہ کیجیے۔

آپ کو اس ڈرامہ میں سب سے زیادہ کس اداکار کا کردار پسند آ رہا ہے؟ اپنی قیمتی رائے سے ہمیں آگاہ کریں، ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کر کے بتائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More