دو دانت لمبے ہیں، یہ مجھے یہاں دوبارہ نظر نا آئے کیونکہ۔۔۔ صبا فیصل کے ساتھ کیرئیر کی شروعات میں کیا ہوا؟ اداکارہ خود بتاتے ہوئے

ہماری ویب  |  Jan 15, 2021

پاکستانی شوبز انڈسٹری بے شمار قابل اور ذہین فنکاروں سے بھری پڑی ہے۔ آئے دن انڈسٹری میں نیا چہرہ متعارف ہوتا رہتا ہے لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں جا سکتا کہ بات انڈسٹری کے لیجنڈ اداکاروں کی ہے وہ کسی کی بھی نہیں۔

ماضی کے اداکار اور اداکارائیں دونوں ہی بہت محنتی اور صبر والے ہوا کرتے تھے تاہم آج ہم آپ کو جن اداکارہ کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں وہ ہیں سب کی پسندیدہ صبا فیصل۔

صبا فیصل کا شمار ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے جو بہت ہی گریس فل شخصیت کی مالک ہیں، یہ وہ اداکارہ ہیں جو ہر کردار باخوبی نبھاتی ہیں چاہے وہ منگی کردار ہو یا مثبت۔

ایک انٹرویو میں اداکارہ صبا فیصل نے کہا کہ ''مجھے شروع میں پی ٹی وی کے دفتر جانے کا بہت شوق تھا، ایک مرتبہ مجھے موقع ملا تو میں وہاں چلی گئی''۔

وہاں پہنچی تو اناؤنسرز کے آڈیشنز چل رہے تھے، میں نیوز مینجر 'رفیق احمد وڑائچ' کے کمرے میں چلی گئی۔

اداکارہ نے کہا کہ ''آج میں جس مقام پر ہوں اس میں رفیق احمد وڑائچ کا بہت بڑا ہاتھ ہے، انہوں نے میری بہت مدد کی''۔

صبا فیصل کا کہنا تھا کہ ''میں نے آڈیشن دیا جو کہ نیوز اناؤنسر کا تھا، اس کے بعد وہاں پچیس لڑکیوں میں سے میرا انتخاب ہو گیا''۔

صبا فیصل نے بتایا کہ ''جب میں نے ہہلی بار اناؤنسمنٹ کی تو ہمارے جی ایم تھے کنور آفتاب، انہوں نے جب مجھے اسکرین پر دیکھا تو کہا کہ یہ مجھے دوبارہ یہاں نظر نا آئے، اتنی عجیب سی ہے، دبلی پتلی، دانت ہی دانت نظر آ رہے ہیں''۔

اداکارہ نے بتایا کہ پھر ''میرے نیوز مینیجر رفیق احمد نے مجھے کہا کہ تمہارے دو دانت بہت لمبے سے لگ رہے ہیں، ابھی تم جاؤ، کچھ عرصہ بعد آنا پھر دیکھتے ہیں''۔

اداکارہ نے کہا کہ ''میں نے محض 4 دن بعد ہی فون کیا اور رفیق احمد سے کہا کہ سر آپ ایک بار مجھ سے مل لیں، رفیق احمد نے کہا کہ میں نے تمہیں کہا تھا کہ 2، 4 یا 6 ماہ بعد آںا، لیکن میں نے انہیں کہا کہ صرف مجھ سے ملاقات کر لیں''۔

صبا فیصل نے بتایا کہ '' جیسے ہی انہوں نے مجھے دیکھا تو حیران رہ گئے کیونکہ میں نے اپنے دانت گرائینڈ کر وا لیے تھے''۔

صبا فیصل نے اور کیا مزے مزے کی باتیں کیں، ویڈیو دیکھیں۔

٭ امید کرتے ہیں ہماری ویب کی یہ اسٹوری پڑھنے والوں کو ضرور پسند آئے گی، اپنی قیمتی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کرنا نا بھولیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More