ہمارے ملک میں ان لوگوں کو انتہائی کم سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جنہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہو۔ ہم بات کر رہے ہیں تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کی۔
تاہم اس حوالے سے مشہور اداکار افتخار ٹھاکر نے یہ خواہش ظاہر کی کہ وہ اپنے آبائی علاقے 'میاں چنوں' میں تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کے لئے اسپتال تعمیر کریں گے۔ اداکار کے مطابق وہ ایسا اسپتال تعمیر کرنا چاہتے ہیں جہاں تھیلیسیمیا والے بچوں کا مفت علاج ہو۔
افتخار ٹھاکر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ''اسپتال پر کام جنوری 2021 میں شروع ہوگا، جو ضرورت مند مریضوں کو جگر کا ٹرانسپلانٹ کی سہولت بھی فراہم کرے گا''۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ''مجھے ملتان کے ایک اسپتال میں چیریٹی کا کام کرتے ہوئے اس اسپتال کی تعمیر کا خیال آیا اور پھر میں نے فیصلہ کیا ہے''۔ انہوں نے کہا کہ ''انہیں محسوس ہوا کہ ملک میں تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کے علاج معالجے کی سہولیات کا فقدان ہے''۔
کامیڈین نے کہا کہ ''بعدازاں برطانیہ میں ایک شو کے دوران ، میں نے اسپتال کے لئے چندہ کی اپیل کی۔ اپیل کا جواب دیتے ہوئے ان کے ایک مداح نے اس سہولت کے لئے فنڈز عطیہ کیے جو یہاں کام کر رہی تھی''۔
اداکار کے مطابق صرف جنوبی پنجاب میں 25،000 سے زیادہ بچے تھیلیسیمیا کے مریضوں کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔
تاہم اداکار نے سندس فاؤنڈیشن کے قیام کے لئے مرحوم صحافی ، شاعر اور ڈرامہ نگار منو بھائی کی بھی تعریف کی جو تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کے لئے قائم کی گئی۔