عالمی وبا کورونا وائرس سے پھیلنے والی کووڈ انیس کی بیماری نے دنیا بھر میں رہنے والے لوگوں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے تاہم مہلک کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے سائنسدان دن رات ویکسین کی تیاریوں میں لگے ہیں، جب کہ ماہرین کی جانب سے لوگوں کو قوت مدافعت کے نظام کو مضبوط کرنے والی غذاؤں کا استعمال کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
اس صورتحال سے بچنے کے لئے طبی ماہرین مریضوں اور ان کے اہلخانہ کو تجویز پیش کرتے ہیں کہ وہ اپنے پاس آکسی میٹر رکھیں تاکہ وہ مریض کے خون میں وقتاً فوقتاً آکسیجن کی مقدار پر نظر رکھ سکیں۔
آکسی میٹر ہے کیا؟
آکسی میٹر ایک چمٹی نما آلہ ہوتا ہے جسے کسی بھی شخص کی انگلی میں لگایا جائے تو یہ اس شخص کی دل کی دھڑکنیں اور خون میں موجود آکسیجن کی مقدار بتاتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کے وہ مریض جن میں علامات ظاہر نہیں ہوتی ان کے خون کی آکسیجن کی مقدار کم ہوتی رہتی ہے اور انہیں اس کا معلوم ہی نہیں ہوتا۔
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کی علامات ظاہر نہ ہونے کے باعث متاثرہ شخص کے خون میں موجود آکسیجن کی مقدار اچانک کم ہوجاتی ہے اور اسے اس بات کا اندازہ بھی نہیں ہوتا۔
اسی لئے اسے جانچنے کے لئے آکسی میٹر کا موجود ہونا مریض کو تشویشناک حالت میں پہنچنے سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
مگر ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کے مریض صرف آکسی میٹر پر ہی انحصار نہ کریں، حالت زیادہ خراب ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔