غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے ممکنہ ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تیارہ کردہ ویکسین کا ٹرائل مرحلہ تیزی سے جاری ہے، جبکہ ٹرائل رضاکاروں پر کیا جا رہا ہے، آزمائشی سلسلے میں دس ہزار کے قریب رضاکار حصہ لے رہے ہیں جن کی عمریں 70 سال کے لگ بھگ ہے، رضاکاروں میں کم عمر کے لوگ بھی شامل ہیں۔
ویکسین مریضوں کے علاج کے لیے رواں سال اگست تک دستیاب ہو سکے گی۔
کورونا ویکسین کی تیاری میں شامل کمپنی اسٹرا زینیکا یہ اعلان کرچکی ہے کہ انسانوں پر کامیاب تجربے کے بعد 30 ملین کے قریب ویکسین کی خوراک تیار کریں گے۔
ابتدائی طور پر یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ویکسین رواں سال اگست میں ہی علاج کے لیے دستیاب ہوگی، تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ ویکسین کی تیاری میں ابھی کئی مہینے لگ سکتے ہیں، کئی سانس دانوں کا خیال ہے کہ تمام آزائشی مراحل سے گزرنے کے بعد ویکسین اکتوبر تک حتمی طور پر تیار ہوگی۔