اس بات میں کوئی شک نہیں کہ کورونا وائرس ایک ایسا مرض ہے جو ہر عمر کے افراد کے لئے بے حد خطرناک ہے اور احتیاط ہی اس مرض ایک واحد علاج ہے۔
کورونا وائرس کے پیشِ نظر دنیا بھر کے متعدد ماہرین اپنی تحقیقات میں بتا چکے تھے کہ کورونا ذیابیطس، بلڈپریشر، پھیپھڑوں اور دل کے عارضوں میں مبتلا افراد کے لئے زیادہ مہلک ثابت ہو رہا ہے۔
اب امریکہ اور برازیل کے ماہرین نے ایک مشترکہ تحقیق میں اس کی وجہ بھی تلاش کر لی ہے۔
میل آن لائن کے مطابق یونیورسٹی آف ساﺅپاﺅلو اور یونیورسٹی آف واشنگٹن کے سائنسدانوں نے 700 لوگوں پر تحقیق کی اور اس حوالے سے پتا چلایا ہے کہ ان امراض میں مبتلا مریض کے پھیپھڑوں کی سطح پر صحت مند لوگوں کی نسبت زیادہ ’اے سی ای 2 ری سیپٹرز‘ ہوتے ہیں جس کے باعث کورونا وائرس ان افراد کے لئے زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اے سی ای 2 ری سیپٹرز کے ذریعے ہی کورونا وائرس خلیوں میں داخل ہوتا اور انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔ جس شخص میں یہ ری سیپٹرز زیادہ موجود ہوں کورونا وائرس اس کے خلیوں میں زیادہ آسانی سے داخل ہوتا ہے اور کے خلیوں کی مشینری کو قابو کر کے تباہ کر دیتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اگر ہم ذیابیطس اور دیگر امراض میں مبتلا مریضوں میں اس انزائم کا علاج کر دیں اور اس کی سطح معمول پر لے آئیں تو اس سے ان لوگوں کو بھی کورونا وائرس کا زیادہ شکار ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔