ہوا سے تیار کریں پینے کا سستا اور شفاف پانی

ہماری ویب  |  Jun 15, 2020

آج سائنس نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ اب ہوا سے پانی بنانے والی مشینیں بھی مارکیٹ میں آ رہی ہیں جبکہ امریکہ کی متعدد ریاستوں اور پڑوسی ملکوں کے ان علاقوں میں استعمال بھی ہو رہی ہیں جہاں پینے کے پانی کی بہت زیادہ کمی ہے۔

سائنسی ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 2 ارب 10 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ جس رفتار سے پانی کی طلب بڑھ رہی ہے، 2030 تک طلب اور رسد کا فرق 40 فی صد سے بڑھ جائے گا اور پانی کی قلت ایک سنگین عالمی مسئلہ بن جائے گی۔

پانی کے اس اہم مسئلے پر سائنسدانوں اور انجنیئروں کی توجہ مبذول کرانے کے لئے 2016 میں امریکا میں ایکس پرائز مقابلے کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر کے ماہرین سے یہ کہا گیا کہ وہ ایک ایسی مشین دریافت کریں جو بہت سادہ ہو، کم خرچ ہو اور ایسے علاقوں میں جہاں پانی کی قلت ہے، وہاں 100 افراد کی روز مرہ ضرورت کے لئے 24 گھنٹوں میں کم از کم 2000 لیٹر پانی تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

اس مقابلے میں کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے انجنیئر ڈیوڈ ہرٹز اور ان کے ساتھی رچرڈ گورڈن نے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا یہ انعام جیت لیا تھا۔ انہوں نے ہوا سے پانی بنانے کا طریقہ ایجاد کیا۔ یہ ٹیکنالوجی صحرائی اور بنجر علاقوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے جہاں پانی کی شدید کمی ہو۔

آپ کے لئے یہ بات شاید دلچسپی کا باعث ہو کہ زمین پر جھیلوں، دریاؤں اور چشموں کا پانی جتنا میٹھا ہوتا ہے ، اس کے دس فیصد حصے کے برابر پانی ہوا اپنے ساتھ اٹھائے پھرتی ہے۔ سائنسی اعداد و شمار کے مطابق ہوا میں موجود پانی کی یہ مقدار 13 ٹریلین لیٹر سے زیادہ ہے۔ یہ پانی بے حد شفاف اور جراثیم سے پاک ہوتا ہے اور اسے پینے کے لئے فلٹر کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔

ہوا سے پانی نچوڑنے کا طریقہ بہت سادہ ہے، جس کا آپ اپنی روزمرہ زندگی میں اکثر مشاہدہ کرتے ہیں۔ اگر آپ صبح سویرے کسی پار کا رخ کرتے ہیں تو وہاں موجود آپ نے پودوں اور پھولوں پر شبنم کے چمکتے ہوئے قطرے دیکھے ہوں گے۔ اسی طرح جب ایئر کنڈیشنر چل رہا ہو تو آپ نے باہر کی جانب اکثر دیکھا ہی ہوگا کہ اس کے پیچھے سے پانی کے قطرے ٹپک رہے ہوتے ہیں۔ ہوا ایک خاص درجہ حرارت تک پانی کو بخارات کی شکل میں اپنے ساتھ رکھ سکتی ہے۔ لیکن جب درجہ حرارت گرتا ہے تو بخارات پانی کے قطروں میں تبدیل ہو کر ہوا سے الگ ہو جاتے ہیں۔

یہ ہوا سے پانی حاصل کرنے کا سادہ ترین قدرتی اصول ہے۔ ہوا سے پانی بنانے والی ٹیکنالوجی بھی اسی اصول پر کام کرتی ہے۔ اس وقت مارکیٹ میں کئی طرح کی مشینیں موجود ہیں جو 24 گھنٹوں میں 100 گیلن سے لے کر 20 ہزار گیلن تک پانی پیدا کرتی ہیں۔

اس مشین کا اسٹرکچر بالکل سادہ ہے اور یہ مشین ایک لمبے پائپ کی شکل میں ہے۔ اس کے ایک سرے پر ہوا سے چلنے والا پنکھا نصب ہوتا ہے اور دوسرے پر پانی ذخیرہ کرنے کی ایک چھوٹی سی ٹینکی لگی ہوتی ہے۔ ٹینکی زمین میں کم ازکم چھ فٹ گہرائی میں دبا کر اس میں ہینڈ پمپ لگا دیا جاتا ہے۔ جب ہوا چلتی ہے تو پنکھا ہوا کو پریشر کے ساتھ پائپ میں دھکیلتا ہے۔ زمین میں چھ فٹ کی گہرائی میں درجہ حرارت نمایاں طور پر کم ہوتا ہے،

جب ہوا یکایک ٹھنڈی ہوتی ہے تو اس میں موجود آبی بخارات پانی کے قطروں میں تبدیل ہو کر ٹینکی میں گرنے لگتے ہیں اور 24 گھنٹوں میں تقریباً 10 گیلن پانی جمع ہو جاتا ہے جسے ہینڈ پمپ کے ذریعے نکالا جا سکتا ہے۔ اس مشین کو چلانے کے لئے کسی توانائی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے کیونکہ یہ ہوا کے چلنے پر اپنا کام کرتی ہے ور اس مشین کا استعمال ان علاقوں کے لئے فائدہ مند ہے جہاں ہواؤن کا سلسلہ مسلسل چلتا رہتا ہے۔

پانی کی مقدار کا تعلق موسمی حالات اور علاقے سے ہوتا ہے۔ معتدل علاقوں کی ہوا میں آبی بخارات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جب کہ صحرائی خطوں میں اس کی سطح نمایاں طور پر کم ہوتی ہے۔

اس مشین سے حاصل ہونے والے پانی کی لاگت کا تخمینہ پانچ سے چھ سینٹ فی لیٹر لگایا گیا ہے، جو مارکیٹ میں دستیاب پانی سے خاصا کم ہے۔ یہ مشین اس وقت امریکا کے بعض علاقوں اور دوسرے ملکوں میں بھی استعمال کی جا رہی ہے۔

پاکستان بلخصوص شہرِ کراچی آئے روز پانی کے بحران کا شکار رہتا ہے تاہم مذکورہ مشین کی مدد سے پاکستان کے ان علاقوں میں جہاں پانی کی شدید قلت ہے، اس کا استعمال فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More