خبردار! گرمی کے موسم میں سینیٹائزر گاڑی میں ہرگز نہ رکھیں، اس سے آپ کا بڑا نقصان ہو سکتا ہے

ہماری ویب  |  Jun 09, 2020

چین اور اٹلی سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے، کورونا وائرس کے مرض نے جب سے شدت اختیار کی ہے تب سے ہی ماہرین کی جانب سے سینیٹائزر اور دستانوں کا استعمال لازمی قرار دیا جا رہا ہے۔

لیکن ایک بات جو نظرانداز نہیں کی جا سکتی وہ یہ کہ سینیٹائزر میں الکوحل خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے شدید گرمی کے موسم میں گاڑی میں رکھنے سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

سینیٹائزر اور گلوز بہت جلد آگ پکڑ لیتے ہیں، اور اگر انہیں گرم موسم کے دوران دھوپ میں رکھا جائے یا گاڑی میں ہی چھوڑ دیا جائے تو ان میں آگ لگ سکتی ہے۔

اگر سینیٹائزرز کو گاڑی میں ہی زیادہ درجہ حرارت میں رکھا جائے یا تیز دھوپ میں رکھ دیا جائے تو دھماکہ ہو سکتا ہے جس سے آگ لگ سکتی ہے۔

ماہر صحت و ماحولیات جوڈ میڈارڈ کے مطابق سینیٹائزر میں 70 فیصد تک ایتھانول ہوتا ہے جو آتش گیر مادہ ہے۔ ایتھانول بہت کم درجہ حرارت پر کھولنے لگتا ہے۔ گرمیوں کے دنوں میں ہینڈ سینیٹائزر کی بوتل میں ایتھانول کے بخارات ایک بڑا دباؤ پیدا کرتے ہیں، جو کئی باربوتل کے پھٹ جانے کی صورت میں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اسی لیے ان سینیٹائزرز کو ہوادار اور ٹھنڈی جگہ پر رکھنا لازمی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More