پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جبکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ اس بیماری کے مریضوں میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے باعث اموات میں اچانک اضافے کو دیکھا گیا جس کے بعد اس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے Actemra (ایکٹیمرا) نامی دوا کے استعمال کی منظوری دے دی جسے زندگی بچانے والی دوا تصور کیا جارہا ہے۔
یہ دوا ان مریضوں کے لیے ہو گی جن کو پھیپھڑوں کے مسائل کا سامنا ہوگا اور خون میں آئی ایل-6 کی سطح نارمل نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ آئی ایل-6 ایک ایسا کیمیکل ہے جو سوزش کا سبب بنتا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔
محکمہ صحت نے لاہور میں سرکاری تربیتی اسپتالوں کو اس دوا کی 20 خوراکیں خریدنے کی اجازت بھی دے دی۔
لاہور کے میو اسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اسد اسلم خان نے اس دوا کے آئی سی یو میں زیر علاج تشویشناک مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کے حوالے سے ایک تحقیق پیش کی جس کے نتائج میں صحتیابی کی شرح 80 سے 90 فیصد رہی۔
ڈاکٹر اسد اسلم کا کہنا تھا کہ جن مریضوں پر یہ دوا استعمال کی گئی ان میں شاہدرہ ٹیچنگ اسپتال کے ایسوسی ایٹ پروفیسر برائے میڈیسن اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے پرسنل اسٹاف آفیسر شامل تھے۔
دونوں مریض میو ہسپتال میں زیر علاج تھے اور دوا کا اثر اتنا ہوا کہ نہ صرف وہ صحت یاب ہوئے بلکہ آئی سی یو سے بھی نکل گئے۔