یہ کافی حیران کن بات ہے کہ انسان مستقبل کی پیشگوئی کرسکتا ہے، لیکن امریکہ میں ہونے والی اس تحقیق سے یہ بات منظرِ عام پر آئی ہے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا، تحقیق میں بتایا گیا کہ انسانی دماغ میں 2 اندرونی گھڑیاں' ہوتی ہیں جو کہ مستقبل کی پیشگوئی کرسکتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق ہمارے دماغ میں موجود ذہنی تاریں آنے والے اگلے چند سیکنڈز کی پیشگوئی کرسکتی ہیں۔
دماغ میں موجود گھڑیوں میں سے ایک ماضی کے تجربات پر منحصر ہوتی ہے جبکہ دوسری ردہم پر کام کرتی ہے (یعنی دماغ کس طرح سے کام کرتا ہے) مگر یہ دونوں انتہائی اہم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انسانی دماغ کے اس راز کو اس وقت دریافت کیا گیا جب ماہرین نے پارکنسن کے امراض کے شکار افراد کے معمولات کا جائزہ لیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی شعبہ ہو، ہماری تحقیق سے معلوم ہوا کہ انسانی ٹائمنگ کوئی غیر دانستہ عمل نہیں بلکہ ایسے 2 ذرائع ہیں جو ہمیں عارضی پیشگوئی کرنے دیتے ہیں اور اس کے لیے وہ دماغ کے مختلف حصوں پر انحصار کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اکھٹے مل کر یہ دماغی نظام ہمیں نہ صرف حال میں رہنے دیتے ہیں بلکہ مستقبل میں متحرک انداز سے شریک بھی کرتے ہیں۔
واضح رہے مذکورہ تحقیق کے نتائج جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز جرنل میں شائع ہوئے۔