کووڈ 19 وہ مرض ہے جو بہت کم عرصے میں لوگوں کی بڑی تعداد کو متاثر کرنے کا باعث بنا ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مارچ میں امریکی علاقے ماؤنٹ ورنن میں 61 لوگ موسیقی کی پریکٹس کے لیے جمع ہوئے، ڈھائی گھنٹے وہ اکٹھے رہے اور پھر 3 دن بعد ان میں سے ایک میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی اور آنے والے ہفتوں میں اس اجتماع میں موجود 53 افراد اس بیماری کا شکار ہوئے، 3 اسپتال پہنچے جبکہ 2 چل بسے۔
ہمارے سامنے ایسے کئی واقعات آئے جن میں ہم نے دیکھا کہ کورونا تیزی سے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اگر ہم یوں کہیں کہ مختلف اجتماعات پر پابندی اس طرح کے واقعات کو روک سکتی ہے تو قطعاً غلط نہ ہوگا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ سماجی دوری کا خیال نہ رکھا جائے تو اس بیماری کا شکار ایک فرد مزید 3 لوگوں کو بیمار کرسکتا ہے مگر حقیقت میں کچھ لوگ بہت زیادہ افراد کو متاثر کرتے ہیں جبکہ کچھ بالکل بھی بیماری کو آگے نہیں بڑھاتے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے جیمی لوئیڈ اسمتھ کا کہنا ہے کہ بیشتر کیسز میں یہ نمبر صفر ہوتا ہے، یعنی بیشتر مریض آگے وائرس منتقل نہیں کرتے۔
ایک حالیہ تحقیق میں لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسین نے بتایا کہ کووڈ 19 منتقل کرنے کی شرح 0.1 فیصد ہے یعنی 10 فیصد مریض 80 فیصد کیسز کا باعث بنے۔
اسی طرح جاپان میں ایک تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا تھا کہ چار دیواری کے اندر کووڈ 19 کا خطرہ کھلے مقام کے مقابلے میں تقریباً 19 گنا زیادہ ہوتا ہے۔