وبائی مرض کورونا کے حوالے سے دنیا بھر میں مختلف تحقیقات جاری ہیں جبکہ حال ہی میں سعودی عرب کی ام القری یونیورسٹی میں کھانسی کی آواز کے ذریعے کورونا وائرس کی تشخیص کے پروجیکٹ پر کام کیا جا رہا ہے، جس کا نتیجہ جلد آنے کا امکان ہے۔
یونیورسٹی میں کام کرنے والے ماہرین نے بڑی تعداد پر اس پر کام کرنا شروع کیا ہوا ہے۔
تاہم مکہ مکرمہ میں واقع یونیورسٹی کے سیادۃ سینٹر نے یہ اعلان کیا ہے کہ اس کے اسکالر مصنوعی ذہانت کی مدد سے کھانسی سے نکلنے والی آواز کا تجزیہ کر کے کورونا وائرس کی تشخیص کے ایک پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔
سیادۃ سینٹر کے مطابق اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے انہیں ایسے رضا کاروں کی ضرورت ہے جو کھانسی کی آواز ایک مخصوص طریقے سے ریکارڈ کر کے ہمیں پہنچائیں۔
ماہرین کے مطابق ضروری نہیں کہ وہ کورونا کے مریض ہوں یا انہیں سانس کا عارضہ لاحق ہو، کوئی بھی شخص جو کھانسی میں مبتلا ہو وہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی کھانسی کی آواز ویب سائٹ پر ریکارڈ کروا سکتا ہے۔
سیادۃ سینٹر کے مطابق کئی اسکالر مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی مدد سے نظام تنفس کے بعض امراض مثلاً ٹھنڈ سے ہونے والے نزلے اور کالی کھانسی کی تشخیص آواز کی مدد سے کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
واضح رہے مرض کی تشخیص کے لیے لیباریٹری ٹیسٹ کی ضرورت نہیں پڑی، اس کے بغیر ہی مرض کی نشاندہی کرلی گئی۔