گزشتہ روز کراچی میں پی ایس ایل فائیو کے 26 ویں میچ میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 10 وکٹ سے شکست دے دی۔
پاکستان سپر لیگ کی سب سے زیادہ متحرک ٹیم لاہور قلندرز کے لیے 2020ء کا سیزن ماضی کی نسبت بہت اچھا رہا ہے، اس مرتبہ بڑے کھلاڑیوں کے بغیر یہ ٹیم عمدہ پرفارمنس کے ساتھ سب کی پسندیدہ ٹیم بنی ہوئی ہے۔
لیکن لاہور قلندر کی رونق فواد رانا 20 فروری سے آغاز ہونے والی لیگ کے کسی بھی میچ کے دوران دکھائی نہیں دئے ہیں۔ اس کے برعکس پاکستان سپر لیگ کے چار سیزن میں فواد رانا مسلسل "لاہور قلندرز" کی ٹیم کی سب سے بڑی شناخت بنے ہوئے تھے جو شائقین کے دلوں میں گھر کر کئے ہوئے ہیں۔
لاہور قلندرز کی مسلسل شکست اور ناکامیوں کے باعث ہر پاکستانی فواد رانا سے ہمدردی ظاہر کرتا دکھائی دیا تاہم اس بار فواد رانا کے فرنچائز کے میچوں کے دوران نہ دکھائی دینے پر چہ مگوئیاں سامنے آئیں۔ بالخصوص اس سیزن میں جب لاہور قلندرز ایک کے بعد ایک کامیابی حاصل کرتی رہی تو وہاں فواد رانا کی کمی کو شدید محسوس کیا گیا۔
اس حوالے سے لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو عاطف رانا کا کہنا تھا کہ "کسی کو زیادہ سوچنے اور فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے، دراصل فواد رانا لیگ کے آغاز کے وقت کینیڈا میں کاروباری مصروفیات کی وجہ سے موجود تھے، اور اب جب انہیں پاکستان آنا تھا تو کینیڈا سے قطر پہنچنے پر کورونا وائرس کے باعث سفر کی پابندی کی وجہ سے وطن واپس نہ آ سکے۔ فواد رانا کے بھائی عاطف رانا کا یہ کہنا ہے کہ وہ اپنے بھائی سے رابطے میں رہتے ہیں۔