بھارت کی ریاست ہریانہ کے صنعتی شہر فرید آباد میں ایک خوفناک سانحہ اس وقت پیش آیا جب ایئرکنڈیشنر کا کمپریسر اچانک پھٹ گیا۔ حادثے نے ایک ہی گھر کی خوشیاں بکھیر دیں اور تین قیمتی جانیں چھین لیں۔ اس افسوسناک واقعے میں اہلِ خانہ کا پالتو کتا بھی زندہ نہ بچ سکا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ رات کے تقریباً ڈیڑھ بجے ایک چار منزلہ عمارت میں ہوا۔ دھماکہ اس عمارت کی پہلی منزل پر نصب اے سی کے کمپریسر میں ہوا، جس کے بعد اٹھنے والے دھوئیں نے تیزی سے اوپر کی منزل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اسی منزل پر سچن کپور اپنی بیوی رنکو کپور اور بیٹی سجن کپور کے ساتھ سو رہے تھے۔ کمرہ دھوئیں سے بھر گیا اور تینوں دم گھٹنے کے باعث موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اہلِ خانہ کا ایک اور بیٹا دوسرے کمرے میں سو رہا تھا۔ جیسے ہی کمرہ دھوئیں سے بھرا، اس نے ہمت کر کے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی اور جان بچالی، تاہم وہ شدید زخمی ہے اور اسپتال میں نازک حالت میں زیرِ علاج ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ دھماکے کی آواز اتنی تیز تھی کہ وہ نیند سے جاگ گئے۔ ایک پڑوسی نے بتایا کہ وہ فوری طور پر مدد کے لیے پہنچے اور باقی رہائشیوں کو عمارت سے نکالا۔ اس عمارت کی تیسری منزل کو سچن کپور دفتر کے طور پر استعمال کرتے تھے جبکہ سب سے اوپر کی منزل پر ایک اور خاندان کے سات افراد رہائش پذیر تھے، جو محفوظ رہے۔ یہ حادثہ نہ صرف ایک گھر کو اجاڑ گیا بلکہ علاقے میں بھی گہرا صدمہ چھوڑ گیا۔ مقامی لوگ اب بھی اس المناک واقعے کے اثرات سے باہر نہیں آ سکے۔
ایئرکنڈیشنرز کے پھٹنے اور دھماکے کے واقعات میں اضافہ کیوں ہورہا ہے؟
ماہرین کے مطابق حالیہ دنوں میں ایئرکنڈیشنرز کے پھٹنے اور دھماکے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی بڑی وجوہات مسلسل اور غیر محتاط استعمال ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق لوگ گرمی اور نمی سے بچنے کے لیے اے سی کو دن رات چلائے رکھتے ہیں، حتیٰ کہ برسات کے موسم میں بھی۔ اس مسلسل آپریشن سے کمپریسر پر غیر معمولی دباؤ بڑھ جاتا ہے، جو زیادہ گرم ہو کر آگ لگنے یا دھماکے کا باعث بن سکتا ہے۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ جب کمپریسر مسلسل گرم رہتا ہے تو آگ اور دھماکے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔
شارٹ سرکٹ
ماہرین نے ایک اور بڑی وجہ الیکٹریکل فالٹس کو بھی قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق اکثر شارٹ سرکٹ چھپے رہ جاتے ہیں، خاص طور پر جب لوگ رات کے وقت سو رہے ہوتے ہیں۔ اس دوران ذرا سا چنگاری پیدا ہونا ایک بڑے جان لیوا حادثے میں بدل سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
احتیاطی تدابیر کے طور پر ماہرین کا کہنا ہے کہ اے سی کو ہمیشہ محتاط انداز میں استعمال کرنا چاہیے۔ خاص طور پر "ٹربو موڈ" کو مسلسل استعمال نہ کریں کیونکہ یہ سسٹم پر اضافی دباؤ ڈالتا ہے اور اوور ہیٹنگ کا باعث بنتا ہے۔ اسی طرح صرف اندرونی یونٹ پر ہی نہیں بلکہ بیرونی یونٹ پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔ باہر لگا یونٹ زیادہ گرمی اور دھول مٹی کا شکار ہوتا ہے، اس لیے اسے باقاعدگی سے صاف کرنا چاہیے۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ وقتاً فوقتاً اس پر پانی کا ہلکا چھڑکاؤ کیا جائے تاکہ درجہ حرارت قابو میں رہے، تاہم یہ کام صرف اس وقت کیا جائے جب اے سی بند ہو۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پرانے ماڈلز کو خاص طور پر زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک اچھی طرح مینٹین کیا گیا اے سی نہ صرف مؤثر ٹھنڈک فراہم کرتا ہے بلکہ خاندان کی حفاظت کو بھی یقینی بناتا ہے۔