برطانیہ کی نئی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ان ممالک کے ویزے معطل کیے جا سکتے ہیں جو ’تعاون نہیں کرتے‘ اور پناہ گزینوں کی واپسی کے معاہدوں پر رضامند نہیں ہوتے۔سکائی نیوز کے مطابق صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نئی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے بار بار کہا کہ ان کی ’اولین ترجیح‘ ’سرحدوں کو محفوظ بنانا‘ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ ممالک اپنے ان شہریوں کو واپس لیں جن کو برطانیہ میں رہنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں۔برطانوی حکومت کو انگلش چینل کے ذریعے چھوٹی کشتیوں کی آمد کو روکنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ رواں سال اب تک 30 ہزار سے زائد افراد برطانیہ پہنچ چکے ہیں جن میں صرف سنیچر کو پہنچنے والے ایک ہزار سے زیادہ افراد بھی شامل تھے۔نئی وزیر داخلہ اپنے ہم منصبوں کے اجلاس کی میزبانی کر رہی ہیں جو ’فائیو آئیز‘ انٹیلی جنس شیئرنگ اتحاد کے رکن ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ وزرائے داخلہ اس بات پر تبادلۂ خیال کر رہے ہیں کہ ’سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ہم مزید کیا کر سکتے ہیں تاکہ تمام شہری خود کو محفوظ محسوس کریں۔‘اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شبانہ محمود نے کہا کہ ’ایسے ممالک جو تعاون نہیں کرتے، اُن کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں کہ فائیو آئیز ممالک کے درمیان ہم کس طرح کے تعاون پر مبنی اقدامات کر سکتے ہیں۔ ہمارے لیے اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مستقبل میں ان ممالک کے ویزے کم کر دیے جائیں۔ یہ واضح کرنے کے لیے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ممالک تعاون کریں، قوانین کا احترام کریں، اور اگر کسی شہری کو ہمارے ملک میں رہنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے تو آپ کو اسے واپس لینا ہوگا۔انہوں نے بار بار اس عزم کا اظہار کیا کہ انہیں چھوٹی کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی آمد کو روکنے کے لیے ’جو کچھ بھی کرنا پڑا، کریں گی۔‘انگلش چینل کے ذریعے غیرقانونی پناہ گزین برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)شبانہ محمود نے یہ تاثر بھی رد کر دیا کہ وہ دوسرے سیاسی جماعتوں کی پہلے سے موجود پالیسیوں کی نقل کر رہی ہیں۔ ’یہ لیبر حکومت ہے، لیبر کی پالیسی ہے، اور لیبر کی تجاویز ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’ہم کافی عرصے سے اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ معاملہ پہلے ہی حکومت کے اندر زیر بحث آ چکا ہے۔‘لیکن شیڈو ہوم سیکریٹری کرس فلپ نے کہا کہ ’لیبر کی طرف سے ہمیں صرف سخت بیانات سننے کو ملتے ہیں۔ میں نے اُن پر زور دیا تھا کہ وہ فوراً ان اختیارات کو استعمال کریں جو گزشتہ حکومت نے کچھ مہینے پہلے دیے تھے، لیکن کچھ نہیں ہوا۔ ہمیں ان ممالک کی بیرونی امداد بھی بند کر دینی چاہیے جو اپنے شہریوں کو واپس نہیں لے رہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ لیبر حکومت اپنی سرحدوں کے تحفظ کے لیے درکار اقدامات کرنے میں بہت کمزور ہے، اور مجھے اس میں جلد کسی تبدیلی کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔‘