خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں چھ ٹک ٹاکرز کے خلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزمان پر سوشل میڈیا پر دھمکیاں دینے، فحاشی پھیلانے اور بد زبانی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
پولیس نے کارروائی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کے بعد کی۔ پولیس کے مطابق مقدمہ ایس آئی محمد افتخار کی مدعیت میں درج کیا گیا اور دو نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان سوشل میڈیا کے علاوہ عوامی مقامات پر بھی فحش زبان استعمال کرتے تھے جو ناقابلِ قبول ہے۔ اس حوالے سے ڈی پی او مردان کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی اور ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب شہری ثاقب الرحمٰن نے اس معاملے پر پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی ہے جس میں حکومت پاکستان، پی ٹی اے، سوشل میڈیا پروٹیکشن اتھارٹی، نیشنل سائبر کرائم اور ایف آئی اے سائبر کرائم کو فریق بنایا گیا ہے۔