بنگلادیش نے نصف صدی بعد ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستانی حکام کے لیے ویزا کی شرط ختم کر دی ہے۔ اس نئی سہولت کے تحت اب دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو آئندہ پانچ سال تک ویزے کے بغیر ایک دوسرے کے ملک میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
یہ اقدام بنگلادیش کی عبوری حکومت نے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں منظور کیا ہے۔ حکام کے مطابق اس فیصلے سے نہ صرف سفارتی روابط میں آسانی پیدا ہوگی بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو نئی سمت ملے گی۔
ڈھاکا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کے ترجمان شفیق الاسلام نے کہا کہ بنگلادیش نے اس نوعیت کے معاہدے پہلے ہی دنیا کے 31 ممالک کے ساتھ کیے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق اب پاکستانی سرکاری وفود کو بھی اسی سہولت کا حق حاصل ہوگا اور وہ بغیر ویزا کے بنگلادیش کا سفر کر سکیں گے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں دونوں ممالک کی اعلیٰ عسکری قیادت کی ملاقات ہوئی جس میں دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ خطے میں تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔