وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ چند سو مسلح افراد کا جتھا 25 کروڑ عوام پر نظریہ مسلط نہیں کر سکتا۔ حالیہ برسوں میں نام نہاد قوم پرستی کے نام پر پاکستان دشمن ایجنڈا پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
پسماندگی بغاوت کا جواز نہیں، آئینِ پاکستان ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا تقاضا کرتا ہے اور جو معصوم شہریوں کا خون بہائیں وہ بلوچ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں۔وہ کوئٹہ میں فتحِ معرکہ حق اور جشنِ آزادی کی مناسبت سے منعقدہ قومی استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تمام مذاہب اور مکاتبِ فکر کے لوگ مثالی ہم آہنگی سے رہتے ہیں اور اقلیتوں نے ہمیشہ ملکی سالمیت کے لیے کردار ادا کیا ہے۔ دشمن کبھی نسلی اور کبھی لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ سوشل میڈیا جھوٹ اور اشتعال انگیزی کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکا ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبے میں امن بحال ہو رہا ہے، احتجاج کا حق سب کو ہے مگر سڑکیں ہفتوں بند کرنے کی روایت ختم کر دی گئی ہے۔ جو عناصر ہتھیار ڈالنا چاہیں ان کے لیے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہر ایسے پروگرام کی حمایت کرے گی جو پاکستانیت اور اتحاد کا پیغام دے کیونکہ یہ وطن ہمارے بزرگوں کا خواب اور ایمان کا حصہ ہے، اور یہاں امن کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔