بھارت کی شمالی ریاست اُتراکھنڈ کے ضلع اُتراکاشی میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد شدید تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔ اچانک برسنے والی موسلا دھار بارش نے پہاڑی علاقوں سے کیچڑ اور پانی کا ایک مہلک ریلا نچلے علاقوں کی طرف دھکیل دیا، جس نے راستے میں آنے والے سب کچھ اپنے ساتھ بہا لیا۔
سیلابی ریلے نے قریبی گاؤں دھرالی میں کئی مکانات، دکانیں، ہوٹل اور دیگر عمارتوں کو لپیٹ میں لے لیا۔ اس ہولناک منظر کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آ چکی ہیں، جن میں مقامی لوگ جان بچانے کے لیے دوڑتے نظر آتے ہیں جبکہ بعض افراد پانی کی لپیٹ میں آ گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 50 سے زائد افراد لاپتا ہیں۔
سیلابی تباہی نے بھارتی فوج کے ایک کیمپ کو بھی نہیں بخشا۔ دریا کنارے واقع ہیلی پیڈ مکمل طور پر بہہ گیا جبکہ وہاں موجود متعدد اہلکار بھی لاپتا بتائے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور فوج، پولیس و مقامی رضاکار تلاش و بچاؤ کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے پیش نظر خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔ 10 اگست تک کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، اور مقامی انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر ہمالیائی خطے میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی خطرات اور موسمیاتی تغیرات کی سنگینی کی طرف اشارہ کرتا ہے، جہاں غیر متوقع بارشیں تباہ کن صورت اختیار کر رہی ہیں، اور مقامی آبادی کے لیے مستقل خطرے کی گھنٹی بن چکی ہیں۔