افریقی ملک گھانا میں فوجی ہیلی کاپٹر گرنے سے وزیر دفاع اور وزیر ماحولیات سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے حکومتی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعہ بدھ کو ملک کے وفاقی دارالحکومت اکرا میں پیش آیا اس یہ عشرے کا مہلک ترین فضائی حادثہ ہے۔
واقعے میں وزیر دفاع ایڈورڈ اومانے بوماہ اور وزیر ماحولیات ابراہیم مرتاتا محمد کے علاوہ مقتدر جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب چیئرمین سیموئل سرپونگ، اعلیٰ سکیورٹی مشیر منیرو محمد بھی میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ان کے علاوہ کریو کے چار افراد بھی جان سے گئے۔
گھانا کی فوج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر نے دارالحکومت سے صبح کے وقت اڑان بھری اور شمالی مغربی علاقوں اوبواسی اور اشانتی کی طرف جا رہا تھا جہاں سونے کی کانیں ہیں اور حکام وہاں کا دورہ کرنے جا رہے تھے، تاہم تھوڑی دیر بعد ریڈار سے غائب ہو گیا۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے گرنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ہے اور اس حوالے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
حادثے میں وزیر دفاع ایڈورڈ اومانے بوماہ اور وزیر ماحولیات ابراہیم مرتاتا محمد کے علاوہ مقتدر جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب چیئرمین سیموئل سرپونگ، اعلیٰ سکیورٹی مشیر منیرو محمد بھی واقعے میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ان کے علاوہ کریو کے چار افراد بھی جان سے گئے۔
واقعے کی اطلاع سامنے آنے کے بعد لوگ وزیر دفاع کی رہائش گاہ پر دکھ کا اظہار کرنے کے پہنچ رہے ہیں جبکہ پارٹی کے مرکزی دفتر میں لوگ تعزیت کے لیے جمع ہیں۔
ہیلی کاپٹر دارالحکومت اکرا سے اڑان بھرنے کے تھوڑی دیر بعد لاپتہ ہو گیا تھا (فوٹو: سکرین شاٹ)
گھانا کی حکومت نے اس حادثے کو ’قومی المیہ‘ قرار دیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرنے والا ہیلی کاپٹر زیڈ نائن تھا جس زیادہ تر نقل و حمل کے لیے استمعال کیا جاتا تھا۔
کریش کے بعد سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں ہیلی کاپٹر کا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے جس میں آگ لگی ہوئی اور کچھ مقامی لوگ امدادی کارروائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مئی 2014 میں بھی ایک سرکاری ہیلی کاپٹر گھانا کے ساحل کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا جس میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسی طرح 2012 میں بھی ایک کارگو جہاز رن وے سے پھسلنے کے بعد مسافروں سے بھری ایک بس سے ٹکرا گیا تھا جس میں 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ جہاز میں سوار افراد بھی مارے گئے تھے۔