خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سینیٹ انتخابات کے معاملے پر دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی، 16 ماہ کی تاخیر سے ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 21 جولائی کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں میں جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی سابق مشیر مشال یوسفزئی بھی سینیٹ ٹکٹ کے لیے متحرک ہوگئی ہیں، اس سلسلے میں انہوں نے باقاعدہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کی وجہ سے رواں ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات میں حکمران جماعت کے لیے مشکل پیدا ہوسکتی ہے اور ان اختلافات کا فائدہ اپوزیشن جماعتیں اٹھا سکتی ہیں اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ممبران کو اپنی جانب راغب کرسکتی ہیں جس کی وجہ سے حکومتی جماعت کے امیدواروں کو شکست کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
مشال یوسفزئی کا دعویٰ ہے کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی ہدایت ملی ہے اور اڈیالہ جیل میں بشریٰ بی بی سے اہل خانہ کی ملاقات کے دوران انہیں یہ پیغام پہنچایا گیا۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق مشال یوسفزئی پر پہلے ہی سے پارٹی کے اندر اختلافات پیدا ہوگئے تھے جب ان کو صوبائی کابینہ میں مشیر کا قلمدان دیا گیا تھا جو بعد میں ان سے واپس لے لیا گیا۔
اب پی ٹی آئی نے سینیٹ انتخابات کے لیے باقاعدہ وزیراعلیٰ کی مشاورت سے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے جس میں مشال یوسفزئی کا نام شامل نہیں ہے، خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کے لیے خواتین کی مخصوص نشستوں پر عائشہ بانو اور روبینہ ناز کو ٹکٹ جاری کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات پر مشال یوسفزئی کو ٹکٹ دینے کے لیے ممبر صوبائی اسمبلی طارق اریانی نے واضح کیا ہے کہ وہ اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان مشال یوسفزئی کے سینیٹ انتخابات کے لیے فارمز پر دستخط کریں گے، خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ممبران پہلے سے ہی دو گروپوں میں تقسیم ہوچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست میں مشال یوسفزئی کا نام شامل نہ ہونے کے بعد اب ثانیہ نشتر سینیٹ سے مستعفی ہونے والی خالی سیٹ کے لیے کوشش کررہی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے واضح کیا ہے کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کسی فرد کو براہ راست سینیٹ ٹکٹ دینے کی کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشال یوسفزئی نے ان سے رابطہ ضرور کیا ہے اور وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں تاہم حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سینیٹ کی نشستوں کے لیے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیے گئے۔ جنرل نشست کے لیے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی، عرفان سلیم اور خرم ذیشان کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ اسی طرح ٹیکنوکریٹ کے لیے اعظم سواتی اور ارشاد حسین جبکہ خواتین کے لیے عائشہ بانو اور روبینہ ناز کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی ترجمان عدیل اقبال سے رابطہ کرنے پر انہوں نے پارٹی کے اندرونی اختلافات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی پارٹی کی جانب سے سینیٹ کے لیے کئی امیدواروں نے کاعذات جمع کرائے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر اسکروٹنی ہوگی اور فائنل لسٹ بعد میں جاری کی جائے گی۔