پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال پر پابندی، تاجروں نے احتجاج کی دھمکی دیدی

ہماری ویب  |  Jun 23, 2025

حکومت کی جانب سے پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال پر پابندی لگائی گئی ہے اور پلاسٹک بیگ کے استعمال اور تیاری کے خلاف کریک ڈاؤن کررہی ہے لیکن تاجر اس فیصلے کو ماننے کے لیے تیار نہیں اور اس فیصلے کے خلاف احتجاج کی تیاری کررہے ہیں۔

اس ضمن میں پیر کو تاجررہنماؤں کی جانب سے پریس کانفرنس کرکے اپنا احتجاجی موقف پیش کیا، پریس کانفرنس سے تاجر رہنما شرجیل احمد گوپلانی کے ہمراہ آل کراچی پلاسٹک شاپنگ بیگ مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے صدر ندیم احمد خان، جنرل سیکریٹری ملک ایاز. نائب صدر عامر قاضی، جوائنٹ سیکریٹری نعیم جدون، جوائنٹ سیکریٹری محمد یاسین، جوائنٹ سیکریٹری شہریار خان، فنانس سیکریٹری مرشد چوہان، فنانس سیکریٹری فہیم،پریس سیکریٹری ساجد بیلی نے خطاب کیا۔

تاجر رہنماؤں نےکہا کہ ہینڈل پلاسٹک شاپنگ بیگ پر پابندی کی آڑ میں کے ایم سی اور پولیس کے فیکٹریوں اور دکانوں پر غیر قانونی چھاپے اور مال کی ضبطگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صدر پاکستان، گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ، چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ، بلاول بھٹو زرداری، مرتضیٰ وہاب فوری مداخلت کریںبصورت دیگر سڑکوں پر شدید احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی جانب سے 15جون 2025 سے شاپنگ بیگ پر مکمل پابندی لگانے کے اعلان کے بعداس کی آڑمیں کے ایم سی انکروچمنٹ ڈپارٹمنٹ کے افسران واہلکار اور پولیس کے شاپنگ بیگ بنانے والی فیکٹریز اور گوداموں پر چھاپوں، گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ اور کروڑوں روپے مالیت کے شاپنگ بیگ ودیگر پیکنگ میٹریل ضبط کررہی ہے۔

تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شاپنگ بیگ پر پابندی سے 10لاکھ خاندانوں سمیت کروڑوں لوگ متاثر اور ہزاروں افراد بے روزگار ہوں گے جبکہ اس وقت پاکستان میں بے روزگاری سے تنگ آکر لوگ خود کشیاں کرنے پرمجبور ہے، ان حالات میں پلاسٹک شاپنگ بیگ جو کراچی کے کروڑوں لوگ روز مرہ استعمال میں لاتے ہیں اس پر پابندی عائد کرنا لاکھوں افراد کا معاشی قتل ہے۔

نائب صدر عامر قاضی نے کہا کہ اس وقت کراچی میں شاپنگ بیگز بنانے والی 2 ہزار سے زائد چھوٹی بڑی فیکٹریاں موجود ہیں جس میں لاکھوں افراد کام کرتے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں دکاندار اور سپلائرز اس کام سے وابستہ ہیں جبکہ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی 50000 سے زائد لوگ شاپنگ بیگ کا کام کرتے ہیں ان میں دکاندار اور ورکرز شامل ہیں۔

جوائنٹ سیکریٹری نعیم جدون نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے سندھ انوائرئمنٹ پروٹیکیشن ایکٹ 2014 میں ترمیم کرکے صرف ہینڈل والے شاپنگ بیگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ کے ایم سی انکروچمنٹ ڈپارٹمنٹ ہینڈل والے شاپنگ بیگ کے ساتھ ساتھ دیگر پیکنگ والا میٹریل فیکٹریوں اور دکانوں سے اٹھارہے ہیں جو غیر قانونی ہے، اس کے علاوہ سندھ ڈسٹرکٹ پولیس بغیر مجسٹریٹ کےجہاں پلاسٹک بیگ دیکھتے ہیں وہاں دکانداروں کو ہراساں کرکے مال ضبط کرنے کی دھمکیاں دیکر پیدا گیری شروع کردیتے ہیں،انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

دوسری جانب دودھ فروشوں کو بھی شاپنگ بیگ پر پابندی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، اس سلسلے میں کراچی ڈیری ملک ریٹیلرز ایسوسی ایشن نے بھی سندھ حکومت کی جانب سے پلاسٹک شاپنگ بیگ پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر ندیم احمد خان نے کہاکہ اگر حکومت سندھ نے پلاسٹک شاپنگ بیگ پر عائد پابندی سمیت ہمارے مطالبات منظور نہ کیے تو ہم سڑکوں پر شدید احتجاج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More