لاہور ہائیکورٹ بار نے فوجی عدالتوں کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی دائر کر دی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ کا 7 مئی کا فیصلہ آئین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ پٹیشن میں مزید کہا گیا کہ شہریوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانا آرٹیکل 10A اور 175(3) کے خلاف ہے،فوجی عدالتوں میں شفاف ٹرائل اور اپیل کا حق نہیں، منصفانہ سماعت ممکن نہیں۔
لاہور ہائیکورٹ بار نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے،تاریخ میں کبھی شہریوں پر فوجی عدالتوں کا اطلاق نہیں ہوا۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن میں سپریم کورٹ کے دو ججز کی اقلیتی رائے کا حوالہ بھی شامل ہے، عدالت سے استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کو کالعدم قرار دے۔