اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا،نیب نے آج 12 جون کو بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلام کرنے کا اشتہار جاری کیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم میں کہاگیاہے کہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف کوئی غیرقانونی تادیبی کارروائی نہ کی جائے، تحریری حکم نامہ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے جاری کیا۔ عدالت کو بتایا گیاکہ بحریہ ٹاؤن ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے جو کنسٹرکشن کے شعبہ سے منسلک ہے.
عدالت کو بتایا گیا کہ 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں بحریہ ٹاؤن فریق،ملزم یا اشتہاری نہیں ہے،نیب نے اس کے باوجود بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز ضبط کر لیں۔ عدالتی حکم امتناع کے بعد نیب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیاگیا،عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔