"میں نے اس سے کہا تھا کہ جینز اور سفید قمیض پہننی ہے، اور کچھ دیر بعد وہ بالکل وہی پہن کر واپس آئی۔ پتا چلا کہ وہ ہمسائے کے گھر جا کر لڑکی سے جینز اور قمیض ادھار لے آئی تھی!" — جاوید شیخ کا دلچسپ انکشاف
عید کے خاص موقع پر مدیحہ نقوی کے شو میں پاکستانی فلمی دنیا کے ماضی کے سپر اسٹارز ایک ساتھ جلوہ گر ہوئے۔ بابر علی، رمبو، سعود اور جاوید شیخ جیسے مایہ ناز فنکاروں نے ناظرین کو اپنے سنہرے دور کی یادوں میں لے جاتے ہوئے کچھ دلچسپ اور ہنسنے پر مجبور کر دینے والے قصے سنائے — اور ان کہانیوں کا مرکزی کردار تھیں اداکارہ میرا!
شو کے دوران میرا سے متعلق گفتگو میں رمبو نے مسکراتے ہوئے کہا،
"وہ اکثر اچانک بھول جاتی تھیں اور پوچھتی تھیں، 'اب آگے کیا ہے اسکرپٹ میں؟ چلو دوبارہ کرتے ہیں!' "
اداکار سعود نے بھی اپنی ایک یاد تازہ کی:
"ہم مالدیپ میں شوٹنگ کر رہے تھے، میرا کو آخری ڈانس شاٹ دینا تھا۔ وہ گر گئیں، فوراً اٹھیں، کپڑے جھاڑے اور کہا، 'چلو ری ٹیک کرتے ہیں!' "
لیکن سب سے زیادہ حیرت انگیز واقعہ جاوید شیخ نے سنایا، جو اس وقت فلم چیف صاحب کی شوٹنگ ترکی میں کر رہے تھے۔
"میرا کو امیر آدمی کی بیٹی کا کردار کرنا تھا، اور ہم ایک دیہی علاقے میں سین فلمبند کر رہے تھے۔ میں نے اسے کہا کہ جینز اور سفید شرٹ پہننی ہے، لیکن وہ اسکرٹ اور اسٹاکنگز میں آ گئیں۔ میں نے غصے میں کہا کہ یہ لباس ٹھیک نہیں۔ وہ گئی، اور چند لمحوں بعد بالکل اسی لباس میں واپس آئی جیسا میں نے کہا تھا۔ بعد میں میرے اسسٹنٹ نے بتایا کہ وہ قریبی گھر گئی تھی اور وہاں موجود لڑکی سے جینز اور شرٹ مانگ کر پہن لی!"
یہ قصے سن کر ناظرین خوب محظوظ ہوئے۔ میرا کی معصومانہ غلطیاں، پروفیشنل رویہ، اور دلچسپ انداز نہ صرف ان کے ساتھی فنکاروں کو یاد رہے بلکہ مداحوں کے لیے بھی ہنسی کا باعث بن گئے۔
یہ عید اسپیشل شو نہ صرف ماضی کے سنہری دور کی یاد دلاتا ہے بلکہ ہمیں بتاتا ہے کہ اداکاروں کی اسکرین پر چمکنے والی پرفارمنس کے پیچھے کتنی محنت، مزاح اور یادگار لمحات چھپے ہوتے ہیں۔